|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن بلوچستان اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ اے این پی کے رہنماء کی پی ڈی ایم کی دو ہم جماعتوں کے بارے الفاظ جمہوری تحریک کے لئے نیک شگون نہیں امید ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی قیادت تدبر اور دوراندیشی کامظاہرہ کرتے ہوئے مزید غلط فہمیاں پیدا نہیں ہونے دیں گے حکمرانی احترام‘ محبت روادری عدل اورمعاشرے کواطمینان بخشنے کا نام نہ کہ رنجش اضطراب دکھ درد اور کرب۔

بلوچستان میں بھوک بیروزگاری جہالت اور مایوسی کیساتھ بڑھ رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ثناء بلوچ نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء کی جانب سے ایسی تقریر اور پاکستان جمہوری تحریک کے دو اہم جماعتوں جمعیت علماء اسلام اورپشتونخواملی عوامی پارٹی کے بارے میں کہے گئے الفاظ جمہوری تحریک کے لئے نیک شگون نہیں ہیں۔

امید ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی قائدین اس سلسلہ میں تدبر اور دوراندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزیدغلط فہمیاں پیدا ہونے نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب پشتون اور بلوچ قوم کی باپردہ خواتین سڑکوں پر احتجاج کرتے حکومتی جبر و تذلیل کا نشانہ نہ بنتی ہوں حالانکہ حکمرانی احترام رواداری‘محبت‘ عدل اور معاشرے کو اطمینان بخشنے کا نام ہے نہ کہ عوام کو رنج اضطراب دکھ درد اور کرب میں مبتلا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھوک بیروزگاری جہالت اور مایوسی کے ساتھ 2021ء میں داخل ہونے جارہا ہے 2018ء کے آخر میں جن حالات کا سامنا بلوچستان کو تھا ان میں انتہاء درجہ کا اضافہ ہوا ہے حالانکہ کورونا بلوچستان کے معاملات کو سلجھانے کا وسیلہ بن سکتا تھا اس نے تمام شعبوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔