تربت: آل پارٹیز کیچ نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں کہاکہ کیچ سے غیرقانونی اور بغیر کسی شوکاز نوٹس کے موجودہ سلیکٹیڈ حکومت نے 114اساتذہ کو برطرف کرکے انکی روزی روٹی چھین لی ہے، اساتذہ کو طویل عرصہ تک لولی پوپ دیے کر تسلیاں دیتے رہے لیکن کھوکھلے دعووں کے سوا اساتذہ کو کچھ نہیں ملا، وہ گزشتہ کئی مہینوں سے وعدہ اور طفلی تسلیوں پر یقین کرتے رہے مگر سلیکٹڈ سرکار خالی وعدوں کے علاوہ انکے مسائل کو حل کرنے میں حیلے بہانے کرتے رہے۔
جس سے واضح ہے کہ موجودہ سرکار عوام کیساتھ مخلص نہیں اور ناہی عوامی ایشوز سے انہیں دلچسپی ہے آج ایک مہینے سے یہی اساتذہ جنمیں ایک کثیر تعداد ان فیمیل اساتذہ کی بھی یے جو چھوٹے بچوں کیساتھ احتجاج پر مجبور ہیں اور کوئٹہ کی سخت سردی اور بارش میں اپنے حق کی خاطر اور سرکارکے غیر آئینی اقدام کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کررہے ہیں اور دھرنا دے کر بیٹھے ہیں جبکہ پولیس گردی کے زریعے انکے احتجاج کو روکنے کیلئے حربے استعمال کیے۔
جارہیہیں جوکہ قابل مذمت ہے۔ کیچ کے ایم پی اے ایز اور وزراء انہیں طفلی تسلیوں کے سوا کچھ نہ دے سکے جب کہ سرکاری حکام فوٹوسیشن اور سوشل میڈیا کے زریعے حکومت چلاکر دل بہلارہیہیں اور اساتذہ سڑکوں پر احتجاج کررہیہیں جنہیں۔
موجودہ سلیکٹیڈ سرکار نے بے یار ومددگار چھوڑ کرغیر زمہ داری کی اعلی مثال قائم کر رکھی ہے.گونگے، بہرے حکومت کو نیندسے بیدار کرنے کیلئے خواتین اساتذہ نے تادم مرگ بھوک ھرتال شروع کی ہے۔ جوکہ بہت افسوس اور انتہائی افسوس کامقام ہے جبکہ وزراء اور سلیکٹیڈ حکمران عوامی پیسوں کو بے دریغ خرچ کرکے دوروں کے نام پر پیسہ ہوا میں اڑا رہے ہیں۔