|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2020

کوئٹہ: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت کی آزادی اظہار رائے پر پابندیاں کسی بھی صورت قابل قبول نہیں حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے سوشل میڈیا، انٹرنیٹ، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر پابندیاں عائد کر رہی ہے آزادی اظہار رائے بنیادی حق ہے جس پر کسی بھی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے، حکومت پی ڈی ایم کے جلسوں کو روکنے کے لئے کورونا وائرس کا سہارا لے رہی ہے۔

کیا وائرس حکومتی جلسوں، بازاروں سمیت دیگر مقامات میں نہیں پھیلتا۔ یہ بات انہوں نے پارٹی کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ پرنٹ، سوشل اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے آزادی اظہار رائے جدید دور میں حکومتوں کو انکی حقیقی کارکردگی بتانے اور عوامی جذبات سے آگاہ کرنے کا موثر ذریعہ ہے لیکن حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر پابند یاں عائد کر رہی ہے۔

جس سے عالمی سطح پر پاکستان کی نیک نامی نہیں ہورہی،انہوں نے کہا کہ ہر شخص کا آئینی اوربنیادی حق ہے کہ وہ جو سوچتا اور محسوس کرتا ہے اسکا اظہار سوشل میڈیا کے ذریعے کر ے لیکن حکومت نے پہلے پرنٹ و الیکٹرنک میڈیا کو سلب کیا اور اب سوشل میڈیا پر بات کرنے یا رائے دینے کے خلاف ایسے قوانین لائے جارہے ہیں کہ جن کے ذریعے حکومت سب اچھا ہے کی گردان سوشل میڈیا پر دیکھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے طرز کی سنسرشپ اور پابندیاں بد ترین آمریت میں بھی نہیں تھیں حکومت عوام کی آواز دبا کر اپنی ناکامی خودثابت کر رہی ہے عوام مہنگائی، بے روزگاری، غربت و افلاس کا شکار ہے ملکی معیشت اور شرح نمو کم ترین سطح پر ہے۔

لیکن حکومت ان مسائل کو حل کرنے کی بجائے اظہار رائے پر پابندیاں لگا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک میں جمہوریت اور آئین کی بقاء،عوامی حقو ق کے حصول اور مسائل کی جنگ لڑنے والا پلیٹ فارم ہے حکومت کی جانب سے پشاور کے جلسے میں روڑے اٹکانا کسی بھی صورت قبول نہیں۔