|

وقتِ اشاعت :   November 22 – 2020

کوہلو: سانحہ گیس سلنڈر واقعہ پر حکومتی ناہلی،زخمیوں کو بروقت بہتر طبی سہولتوں کی عدم فراہمی اور صوبائی حکومت کی جانب سے امداد کے نام پر متاثرہ خاندانوں سے مذاق کرنے کے خلاف کوہلو میں آل پارٹیز سراپا احتجاج،شہر میں ریلی نکالی اور جلسہ عام منعقد کیا ریلی پریس کلب کوہلو سے برآمد ہوئی جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے ٹریفک چوک پر آکر مظاہرے کی شکل اختیار کرگئی شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

جن پرمطالبات کے حق میں نعرے درج تھے اس موقع پر نیشنل پارٹی کی جانب سے سانحہ گیس سلنڈر پر حکومتی اعلانات اور کئے گئے اقدامات کے خلاف قرار داد پیش کی جو اکثریتی رائے سے منظور کی گئی ریلی میں نیشنل پارٹی،جمیعت علمائے اسلام،پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی،بلوچستان نیشنل پارٹی،مری قومی اتحاد،لانگھانی قومی اتحاد کے رہنماؤں کارکنوں سمیت سول سوسائٹی تاجربرادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر ریلی کے شرکاء سے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما محراب بلوچ،جمیعت علمائے اسلام کے رہنما میر عبدالقیوم مری،پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے ضلعی سیکرٹری جمعہ خان زرکون،مری قومی اتحاد کے صوبائی ایڈوائزر وڈیرہ غازیخان مری،بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری فاروق مری،ضلعی امیر جمیعت علمائے اسلام مولانا محمد امین،مفتی جمال الدین،میر ذاکر مری،ضلعی جنرل سیکرٹری نیشنل پارٹی وڈیرہ علی نواز پوادی،لانگھانی قومی اتحاد کے رہنما حاجی ابراہیم لانگھانی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ گیس سلنڈر پر صوبائی حکومت کی خاموشی ان کی نااہلی کا ثبوت ہے۔

اتنا بڑا سانحہ ہوا لواحقین کے ساتھ ہمدردی تو دور ایک بیان تک حکومت کی طرف سے جاری نہیں ہوا کوہلو کے شہریوں کے ساتھ ناروا سلوک برداشت نہیں کی جائیگی سانحے میں زخمی اور جان بحق افراد کے لواحقین کیلئے حکومت کی جانب سے جو رقم کا اعلان کیا گیا وہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ مذاق کے سوا کچھ نہیں ان کے دُکھ درد بانٹنے کے بجائے ان کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر بروقت بہتر طبی سہولتیں فراہم کی جاتی تو اتنے بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہوتا ضلع میں طبی سہولیات کا فقدان ہے چھوٹے سے حادثے کے زخمیوں کو بھی پنجاب ریفر کرنا پڑتا ہے مقررین نے مطالبہ کیا ہے کہ سانحے میں زخمی بچوں کو فوری طور پر آغا خان ہسپتال کراچی ریفر کیا جائے تاکہ مزید قیمتی انسانی جانوں کا ضائع نہ ہوسکے اس سلسلے میں صوبائی حکومت فوری طور پر زیر علاج زخمیوں کو آغا خان ہسپتال میں داخل کرکے ان کے علاج معالجے کیلئے اقدامات کرے۔