|

وقتِ اشاعت :   November 23 – 2020

کراچی: کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک نے کہا ہے کہ وفاقی وزارت اطلاعات کے پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (PID) کی جانب سے خیبرپختونخوا میں اچانک اور بغیر کسی اطلاع کے اخبارات کے دفاتر، پرنٹنگ پریس، اخبارات کے تقسیم کنندگان کے دفاتر اور اسٹالوں پر چھاپوں سے اخباری اداروں، پرنٹنگ پریس کے عملے اور میڈیا کارکنان میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال سے اخباری ادارے انتہائی نا مساعد حالات سے دوچار ہیں لہذا اس موقع پر میڈیا سے تعاون اور ہمدردی کی بجائے اس قسم کے نا مناسب اقدامات قابل مذمت ہیں۔ ڈاکٹر جبار خٹک نے مزید کہا ہے کہ میڈیا اداروں اور اس سے منسلک مقامات پر چھاپوں کا مقصد بظاہر اخبارات کی سرکولیشن کی معلومات کا حصول ہے لیکن کورونا کی وجہ سے شدید ابتری کے دوران اخبارات کی سرکولیشن کے حوالے سے لئے گئے۔

اعداد و شمار اور معلومات درست ثابت نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکولیشن اور اشتہارات کے نظام کو شفاف، حقیقی اور درست بنیادوں پر استوار کرنے پر مبنی اقدامات کی سی پی این ای شدید حامی ہے بشرطیکہ قوانین و ضوابط، ہمہ گیر، وسیع البنیاد، شفاف اور فراخ دلانہ ہوں اور کسی بھی شخصی صوابدید یا ذاتی فیصلے پر منحصر نہ ہوں۔ انہوں نے مذکورہ بالا حقائق کی روشنی میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات جناب شبلی فراز، وفاقی سیکریٹری اطلاعات محترمہ زاہدہ پروین۔

اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر محترمہ شہیرہ شاہد سے پرزور مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں اخبارات و جرائد کے اداروں، پرنٹنگ پریس، اخبارات کے تقسیم کنندگان کے دفاتر اور اخباری اسٹالوں پر چھاپوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے اور میڈیا سے متعلق کسی بھی فیصلہ سازی سے سی پی این ای سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے بھرپور مشاورت کی جائے۔