|

وقتِ اشاعت :   November 23 – 2020

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاہے کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ ملک دشمن،نوازشریف وطن عزیز میں افراء تفری کی سیاست چاہتے ہیں،موجودہ حکومت سے مطمئن تاہم ناتجربہ کاری کے باعث وفاقی حکومت کومسائل درپیش ہیں، صوبے کی محرومی کاسبب ہم خود،ماضی میں ہماری کمزوریاں رہی ہیں تاہم بلوچستان کونظرانداز نہیں کیاجاسکتا،میری ذاتی اسسمنٹ بلوچستان کا بنیادی مسئلہ گورننس کاہے جبکہ منصوبوں میں بڑی رکاوٹ فائلز کی دیر سے پروسسنگ کا ہے،کسی بھی علاقے کو تعلیم،صحت،روڈ،سپورٹس،سیاحت اور ترقی چاہیے،حکومت حقیقی معنوں میں ترقی پریقین رکھتی ہے۔

میڈیا اور عوام دیکھے گی کہ بلوچستان ترقی کی راہ پرگامزن ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔انہوں نے کہاکہ میرا ذاتی رائے ہیں کہ اگر گراؤنڈ پر کچھ نہیں تو اس پر واویلا شیوہ نہیں دیتا اور نہ ہی فائدہ ہوتاہے اگر کوئی پروجیکٹ کی تختی لگائی جائیں اور حقیقت میں نہ ہو تو سال بعد میڈیا سوال اٹھا تاہے کہ گراؤنڈ پر کام صرف تختی تک محدود ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ ہم گراؤنڈ پر کچھ ایسا ہو جو دکھایاجاسکے کہ یہ کام حکومت نے کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگ کنزرویٹو ماحول میں ہے اور میڈیا پر نہیں آتے لیکن وقت کے ساتھ حالات تبدیل ہورہے ہیں میں خود سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کررہاہوں،انہوں نے کہاکہ جب میں وزیراعلیٰ بنا بلوچستان کی عوام اور اتحادی جماعتوں نے بھروسہ کیا تو میں نے اپنی ایک اسسمنٹ کی کہ بلوچستان کا بنیادی مسئلہ گورننس کا ہے،انہوں نے کہاکہ ڈھائی سال کے دوران میں نے محسوس کیاکہ بلوچستان حکومت کا سب سے بڑا مسئلہ لیٹ پروسسنگ ہیں یہاں میکنزم نہیں ہے۔

پہلے فیز میں فائل ٹریکنگ سسٹم بنایا تاکہ فائل کو جلد سے جلد مکمل کیاجائے،ہم نے محسوس کیاکہ بنیادی طورپر کسی ضلع کو کیا چاہے ان میں صحت،سکول،کالج،روڈ،ہسپتال،سپورٹس،سیاحت،ہیومن ریسورز،ترقی واحد ضروریات ہے،انفراسٹرکچر ضروری ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہاکہ 2017ء میں مسلم لیگ(ن) نے اپنی حکومت خود گرائی تھی،موجودہ حالات میں مسلم لیگ کی سیاست تضادات کاشکار ہے۔

آج پاکستان جمہوریت تحریک کا بیانیہ ملک دشمن ہے،میں جب مسلم لیگ(ن) کا حصہ تھا تو مجھے نوازشریف تک رسائی نہیں تھی،آج میاں نوازشریف ملک میں افراتفری کی سیاست چاہتے ہیں،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کونظرانداز نہیں کیاجاسکتاتاہم دیکھاجائے تو ماضی میں ہماری کمزوریاں رہی ہیں بلوچستان کی محرومی کاسبب ہم خود ہیں ہم موجودہ حکومت سے مطمئن ہیں ناتجربہ کاری کے باعث وفاقی حکومت کے مسائل ہیں۔