گوادر: مکران میں بی این پی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، اختر مینگل کی قائدانہ صلاحیتوں اور حق و سچ اور پارٹی ورکروں کہ محنت کے سبب ہوا ہے، پی ڈی ایم کی اتحاد کے سبب بلوچ قوم پرست جماعتیں قریب تر ہورہی ہیں برف پگھلنے لگی ہے۔ قوی امکان ہے دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد ہوسکتا ہے۔ بی این پی نے ٹیبل مذاکرات کے لیئے کبھی بھی دروازے بند نہیں کیئے۔
بی این پی کے لیڈیز ونگ کے سکریٹری جنرل اور ایم پی اے زینت شاہوانی مرکزی کمیٹی کے اراکین منورہ سلطانہ،شمائلہ اسماعیل اور بی این پی گوادر خواتین ونگ کے ضلعی صدر عارفہ عبداللہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی تنظیمی امور،فعالیت کے حوالے سے ہم مکران ڈویژن کا دورہ کررہے ہیں اس موقع پر زینت شاہوانی کا کہنا تھا کہ پارٹی حوالے سے یہ میرا چوتھا دورہ ہے۔
2018 کے انتخابات کے بعد پارٹی گراف میں زبردست اضافہ ہوا ہے اس کی وجہ سردار عطاء اللہ مینگل کی ماضی کے خدمات سردار اختر جان مینگل قائدانہ صلاحتیں اور حق و سچ پر عمل پیرا ہونے کا نتیجہ ہے پارٹی کے 6 نکات اْن پر عمل درآمد کی کوششیں اور دو ٹوک موقف نے اسے مقبول بنایا ہے صوبائی سطح پر بی این پی وہ واحد جماعت ہے جس نے خواتین کو اہمیت دینے کے ساتھ ساتھ اپنے پارٹی کے اداروں میں بھی شامل کیا۔
خواتین کے حقوق اْن کے مسائل مسنگ پرسن اور ساحل وسائل کی حقیقی اور بے لوث جدوجہد نے عوامی حلقوں بلکہ تمام طبقوں میں پارٹی مقبول ہوچکی ہے۔اْن کا کہنا تھا بی این پی کی بدولت آج خواتین کی کثیر تعداد صوبائی اسمبلی میں موجود ہے۔اْن کا کہنا تھا راتوں رات بننے جماعت(باپ) کے جام نے بلوچستان کو جمود کا شکار بنا دیا ہے اْنھوں نے گوادر میں ایم پی اے میت حمل کلمتی اور اْن کا والد ہر دلعزیز ہے۔
اور گوادریوں کے شہریوں میں مقبول ہیں 2013 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد اْنھیں اپنے حلقے کے لیئے 16 کروڑ دئیے لیکن موجودہ حکومت یہ رقم کم کرکے 13کروڑ کردیا ہے اور صوبے کے ترقیاتی بجٹ کو اپنے لاڈلوں کے حوالے کیا ہے تاکہ غیر منتخب لوگوں کو آگے لائیں اْن کا کہنا تھا کہ ہماری آبادی کا زیادہ حصہ یوتھ پر مشتمل ہے جنھیں مواقع ملنا چائیے۔
انھوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ ہر دور میں سیاسی جماعتوں کے سامنے رکاوٹیں ڈالتی رہی ہے لیکن ورکر حق و سچ پر ڈٹے رہے۔انھوں نے کہا خواتین کی پارٹی عزت و احترام کو مقدس بنائیگی اور تمام شعبوں میں اْن کے حقوق کی جدوجہد جاری رہے گی۔اس موقع پر بی این پی گوادر کے رہنما ماجد سہرابی،نور گھنہ، زاہد مْرید اور دیگر بھی موجود تھے۔