|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2020

کوئٹہ: کمشنر کوئٹہ ڈویژن اسفندیار خان نے کہا کہ کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ بے احتیاطی سے اس وائرس کی شدت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے لہذا سماجی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد کروایا جائے گا تاکہ لوگوں کو اس مہلک مرض سے بچایا جا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں محکمہ صحت کے سفارشات پر کرونا وائرس سے نمٹنے اور حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پرایڈیشنل کمشنر کوئٹہ (جنرل) ثاقب خان کاکڑ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر احمد زمان اور ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ اظفر میسر بھی موجود تھے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری محکموں، سول سیکرٹریٹ، تعلیمی اداروں کے علاوہ شاپنگ مالز، پارکس، مارکیٹ اور ریسٹورنٹس میں حکومتی ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے ماسک کااستعمال لازم اور سماجی فاصلے کا خصوصی خیال رکھا جائے جب کہ شہر کے تمام ریسٹورنٹس، ہوٹلز اورشادی ہال رات11 بجے جبکہ دکانیں رات 8 بجے تک بند کر دیئے۔

جائیں گے کوئٹہ شہر کے جن علاقوں میں کرونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوگا ان علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرکے ان علاقوں کے لوگوں کے ٹیسٹ بھی کروائے جائیں گے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ہنگامی بنیادوں پر ایمبولینس سروس کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے تاکہ متاثرہ شخص یا مریض کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا جاسکے انہوں نے ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں کرونا کی صورتحال اور مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں کرونا کے کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے۔

اس سلسلے میں احتیاطی تدابیر اور حکومتی ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے سے ہی اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے اس سلسلے جو پرائیویٹ ہسپتال، ریسٹورنٹس، شاپنگ مالز، شادی ھال،بازار لوکل ٹرانسپورٹ اور وکانداران حکومتی ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں سیل کر کے بند کر دیا جائے گا۔

اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر احمد زمان نے کمشنر کوئٹہ ڈویژن کوکرونا وائرس کی مجموعی صورتحال اور دی جانے والی سہولیات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی جب کہ انتظامیہ کی جانب سے حکومتی ایس او پیز پر عملدرآمد اور کاروائیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔