|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2020

کو ئٹہ: ہادی شکیل پینل اور وکلاء پینل کے رہنماؤں علی احمد کرد، میر عطاء اللہ لانگو، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اکرم شاہ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ 28نومبر کو بلوچستان بار کونسل کے انتخابات میں وکلاء کو کالے کوٹ اور ٹائی کی لاج رکھنی ہوگی، آج حشمت قمبرانی ایڈووکیٹ آئی سی یو میں زندگی و موت کی کشمش میں مبتلا ہے مگر ان کا کوئی پوچھنے والا نہیں دوسری جانب پرتکلف دعوتوں پر لاکھوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔

، پوچھنا چاہتے ہیں کہ سانحہ 8اگست کے شہداء کی اہل خانہ کے لئے دیئے گئے 32کروڑ روپے کہاں خرچ کئے گئے۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے 28نومبر کو بلوچستان بار کونسل کے انتخابات کے سلسلے میں ضلعی کچہری کوئٹہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سابق اٹارنی جنرل پاکستان حسن مینگل ایڈووکیٹ، چیئرمین مالک ایڈووکیٹ، اجمل کاکڑ ایڈووکیٹ، علی جان ترہ کئی ایڈووکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

تقریب میں ہادی شکیل ایڈووکیٹ، سید مصور آغا ایڈووکیٹ، قاری رحمت اللہ ایڈووکیٹ، اکبر شاہ ایڈووکیٹ، خلیل احمدپانیزئی ایڈووکیٹ ودیگر بھی موجود تھے۔ہادی شکیل اور وکلاء پینل کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبے کے وکلاء 28نومبر کو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دے کر نامزد امیدواروں کو کامیاب کرانا ہوگا، ماضی میں منتخب کرائے گئے امیدواروں کی کارکردگی سب کے سامنے ہیں۔

8اگست کے شہداء کے بچوں اور لواحقین کے لئے 32کروڑ روپے آئے مگر ان کا کوئی حساب موجود نہیں۔ گزشتہ 5سال سے بیٹھے عہدیداروں نے ابھی تک کوئی آڈٹ نہیں کرایا ہے جو سوالات کو جنم دے رہاہے۔ قانون کے مطابق ایک سال سے پہلے کسی کا آڈٹ نہیں ہوسکتا تاہم ہمارے امیدواران کامیاب ہو کر 6مہینے میں رضاکارانہ طور پر آڈٹ پیش کریں گے اگر کسی پر بھی کوئی بے قاعدگی ثابت ہوئی تو انہیں گریبان سے پکڑلیں گے۔

مقررین نے کہاکہ کوئٹہ بار کے انتخابات کو متنازعہ ہونے کے باوجود قبول کیا حالانکہ بیلٹ باکس سے 5متنازعہ بیلٹ پیپر نکلے تھے انہوں نے کہا کہ انتخابات والے دن ہی 6ایڈیشنل لسٹیں لائی گئی۔انہوں نے کہاکہ پریکٹس نہ کرنے والے وکلاء کو ٹریننگ پر بھیجا گیا گزشتہ 5سال سے وکلاء کے فلاح و بہبود کے لئے تو کچھ نہیں کیا گیا تاہم کرپشن کے الزامات ہر طرف سے لگ رہے ہیں۔

انتخابات میں حصہ لینا ہر وکیل کا آئینی حق ہے تاہم کرپشن کی وجہ سے اس کرسی کو اتنا پر کشش اور چمکدار بنادیا گیا کہ آج بلوچستان بار کے انتخابات کے لئے 29امیدواران حصہ لے رہے ہیں جوکہ اچھی روایت نہیں، آج ہر وکیل انتخابات لڑنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وکلاء کو کالے کوٹ اور ٹائی کی لاج رکھنا ہوگی ماضی کے امیدواروں کی کارکردگی سب کے سامنے ہے یہ وقت تبدیلی کا ہے۔