|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2020

کو ئٹہ: مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے متنبہ کیاہے کہ اگر ایک مرتبہ پھر بلوچستان میں لاک ڈاؤن لگانے کی کوشش کی گئی تو نہ صرف صوبے کے تاجر شاہراہیں بند کریں گے بلکہ پی ڈی ایم کی تحریک کا حصہ بن کر تاجروں کی آواز اٹھانے پر مجبور ہوں گے، بلوچستان کے تاجر مزید نقصان اٹھانے کے متحمل نہیں ہوسکتے، صوبائی حکومت کی جانب سے کورونا لاک ڈاؤن کے دوران تاجرون کے ساتھ کئے گئے وعدوں میں سے ایک بھی وفا نہ ہوسکا۔

ان خیالات کا اظہار صدر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان عبدالرحیم کاکڑ، حضرت علی اچکزئی، میر یاسین مینگل، ودان علی کاکڑ، عبدلاجبار ہاشم ترین ود یگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔عبدالرحیم کاکڑ نے کہاکہ ایک مرتبہ پھر ملک میں کورونا کی آڑ میں لاک ڈاؤن لگانے کی باتیں ہورہی ہیں مگر ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے تاجر ایسے کسی بھی فیصلے کو قابل قبول نہیں کریں گے۔

پہلے اس سے پہلے بھی کورونا کی آر میں 6مہینے تک یہاں کے تاجروں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا بلکہ اب بھی آئے روز کورونا ایس او پیز کی آڑ میں دکانیں بند کرادی جاتی ہیں حالانکہ لوکل ٹرانسپورٹ، ریل اور جہازوں بڑی تعداد میں لوگ ایک ساتھ سفر کرتے ہیں اس وقت کسی کو کورونا کا خیال نہیں آتا مگر یہاں پر دکانیں اور مارکیٹیں بند کراکر کورونا کا واویلا کیا جارہاہے۔

ملک اور صوبے میں مہنگائی کے باعث غریب عوام مشکلات کا سامنا کررہے ہیں انہیں ریلیف فراہم کرنے کی بجائے انہیں کورونا کی آڑ میں ایک بار پھر بے روزگار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جو انہیں کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔