|

وقتِ اشاعت :   November 27 – 2020

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی جانب سے گورنر ہاؤس کے سالانہ ایک ارب روپے کے فنڈز روک دیئے گئے،فنڈز گورنر بلوچستان جسٹس(ر)امان اللہ خان یاسین زئی کے حلف اٹھانے کے فوراً بعد روکے گئے،مذکورہ فنڈز گورنر ہاؤس سیکرٹریٹ کی جانب سے بلوچستان کی مختلف جامعات کے ترقیاتی منصوبوں سمیت صوابدیدی اختیار کی مد میں خرچ کئے جاتے تھے،دو سال سے فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے جامعات کے مختلف ترقیاتی منصوبے بھی تعطل کا شکار ہو گئے۔

جسکی وجہ سے گورنر بلوچستان جسٹس(ر)امان اللہ خان یاسین زئی وزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی خفاہیں،فنڈز جاری کرنے سے متعلق بارہا گورنر ہاؤس کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان کو مراسلہ ارسال کیا جاچکا ہے جسکا تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا،گورنر بلوچستان جسٹس (ر)امان اللہ خان یاسین زئی سے قبل مذکورہ فنڈ ہر گورنرکو جاری کئے جاتے تھے انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق گزشتہ دو سال سے وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان کی جانب سے گورنر ہاؤس سیکرٹریٹ کیلئے سالانہ ایک ارب روپے کے فنڈز روک دئیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ فنڈز ہر سال گورنر ہاؤس سیکرٹریٹ کو بلوچستان کی جامعات کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری کئے جاتے تھے تاہم گورنر بلوچستان جسٹس(ر)امان اللہ خان یاسین زئی کے حلف اٹھانے کے فوراً بعد وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے مذکورہ فنڈز روکنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ذرائع کے مطابق موجودہ گورنر بلوچستان سے قبل یہ سالانہ فنڈز باقاعدگی سے گورنر ہاؤس کو جاری کئے جاتے تھے۔

تاہم فنڈز روکے جانے کے باعث بلوچستان کی بیشتر جامعات کے مختلف جاری ترقیاتی منصوبے بھی تعطل کا شکار ہو گئے،ذرائع کے مطابق گورنر ہاؤس کی جانب سے بارہا وزیراعلیٰ بلوچستان کو فنڈز جاری کرنے اور جامعات کے تعطل شدہ منصوبوں سے متعلق مراسلہ ارسال کیاگیا لیکن وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ یہ فنڈز گورنر بلوچستان کی جانب سے صوابدیدی اختیارات کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری کئے جاتے ہیں۔