|

وقتِ اشاعت :   December 1 – 2020

کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام میں گرفتار ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ اور ایم ایس شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال عبدالغفار بلوچ 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے، ملزمان نے انجیکشن کی خریداری میں کرپشن کرتے ہوئے قومی خزانے کو 40 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا، ملزمان کو گزشتہ روز بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا جنہیں آج احتساب عدالت کوئٹہ کے جج منور شاہوانی کی عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ کی استدعا کی گئی

احتساب عدالت کوئٹہ نے کتے کے کاٹے کی ویکسین کی جعلی خریداری اور اُس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتار ڈی جی ہیلتھ بلوچستان شاکر بلوچ اور ایم ایس شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال عبدالغفار بلوچ کو 14 دن کے ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے۔

ملزمان کو گزشتہ روز بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا جنہیں آج احتساب عدالت کوئٹہ کے جج منور شاہوانی کی عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

قومی احتساب بیورو بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ویکسین کی جعلی خریداری کیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ نے قانون کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے دو لاکھ چوالیس ہزار انجیکشن خریدنے کی غیر قانونی منظوری دی اور بعد ازاں دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کو 40 کروڑ روپے سے زائد کی غیر قانونی ادائیگی بھی کر دی، جبکہ کیس میں گرفتار ایم ایس شیخ زید ہسپتال عبدالغفار بلوچ نے 6 کروڑ سے زائد کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر دیکر مالی فوائد حاصل کئے۔

قبل ازیں نیب بلوچستان نے ایم ایس ڈی ڈیپارٹمنٹ میںبڑے پیمانے پر خرد برد میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے دیگر ملزمان سابق ایڈیشنل ڈا ئر یکٹر ایم ایس ڈی ڈا کٹر ذوالفقار علی بلوچ، میڈیکل ٹیکنیشن اینڈ پروپرائیٹر علی عمر انٹر پرائیزز خالد بھٹی اور فقیر حسین کو بھی گرفتار کیا ہے ۔

سرکاری اسٹور کے معائنے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انجیکشن کی خریداری کی رقم ایڈوانس میں وصول کی گئی جب کہ سپلائی صرف سرکاری کاغذوں میں دکھائی گئی۔