|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2020

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے جنرل سیکرٹری ملک نصیب اللہ خان بیٹنی نے کہا ہے کہ بیٹنی قوم کے خلاف غیر مہذب وپارلیمانی زبان کا استعمال قابل مذمت ہے سیاست کے معنی خدمت کی ہے اس آڑ میں قوموں کو بے غیرت کہنا مولانا کی بوکھلاہٹ کی واضح دلیل ہے ۔ ان کے خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں سیکرٹری سینٹرل ریجن بلوچستان باری بڑیچ ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب نے 2018تک عوام کو اندھیرے میں رکھا اور اسلام و قرآن کے نام پر پشتون قوم کو استعمال کیا جاتا رہا ہے ، مذہب کے نام پر سیاست کرنے والے پشتون قوم کی بات کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز لکی مروت میں مولانا فضل الرحمن صاحب نے جلسے میں کہا کہ جو خٹک ، بیٹنی سمیت دیگر اقوام کے لوگ پی ٹی آئی میں ہیں وہ بے غیرت ہیں جس کی ہم پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

اور بتانا چاہتے ہیں کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ پشتون قوم بالخصوص بیٹنی قوم نے اس وطن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں مگر ان کے خلاف غیر مہذب و غیر پارلیمانی زبان کا استعمال ناقابل برداشت عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتون قوم کو ادراک ہوچکی ہے کہ 2018تک کیسے انہیں اندھیرے میں رکھا گیا اس لئے پشتونوں نے انہیں مسترد کردیا جس پر وہ بوکھلا کر پورے پورے قوم کو بے غیرت کہہ رہے ہیں۔

جو کہ اسلامی تعلیمات، پشتون روایات ،غیر پارلیمانی زبان اور اخلاقیات کی منفی ہے جسکی آج صرف ہم نہیں بلکہ ہر ذی شعور شخص مذمت کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کورونا وبا نہ ہوتی تو پشتون قوم خاص کر بیٹنی قوم ملک گیر احتجاج کرتے بعد ازاں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا جس کے شرکا نے مولانا فضل الرحمان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی کی ۔