نصیرآباد: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر میر کبیر جان محمد شہئی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی تحریک حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونگ دے گی اور جلد ہی عوامی سیلاب نااہل اور سلیکٹیڈ حکمرانوں کو بہا کر لے جائے گی گوادر کو باڑ لگا کر بلوچستان کو جیل بنانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دینگے پی ڈی ایم کی تحریک جمہوریت کی مکمل بحالی اور اسٹیبلشمنٹ سے مکمل آزادی کا حصول ہے۔
ملک میں اب پسند نا پسند والا کھیل بند کرکے ووٹ کو حقیقی معنوں میں عزت دینا ہوگا بلوچستان کے ساحل اور وسائل کے تحفظ کیلئے نیشنل پارٹی سمیت تمام قوم پرست محافظ کا کردار ادا کرکے اپنی زمین اور وسائل کا دفاع کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ڈیرہ مراد جمالی نیشنل پارٹی کے صدر کامریڈ جاگن مغیری کی جانب سے منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
میر کبیر جان نے کہا کہ موجودہ حکمران تبدیلی نہیں بلکہ عوام پر عذاب ہیں یوٹرن خان نئے پاکستان کا نعرہ لگا کر پرانے پاکستان کا بھی حشر نشر کر دیا ہے عوام مسلط حکمرانوں کے خلاف پی ڈی ایم کے تحریک کے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی قیادت ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی پسند ناپسند اور الیکٹیبلز کے سلیکشن کے خلاف ہے ملک میں آزادانہ اظہار اور ووٹ کے تقدس کی بحالی ہی پاکستان کے تمام مسائل کا حل ہیں ۔
جب تک ازادانہ ماحول میں اور مداخلت سے پاک انتخابات نہیں ہوتے اس وقت تک جمہوریت نہ تو پنپ سکتی ہے اور نہ ہی جمہوریت پروان چڑھ سکتی ہے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اس ناجائز حکومت کو گھر بھیج کر ہی دم لے گی اور مسلط حکمرانوں کو گھر بھیجنے سے ہی پاکستان مسائل کے بھنور سے نکل سکے گا انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں استعفی دینے کے فیصلے پر مکمل کاربند ہیں۔
تاہم استعفوں کے وقت کے تعین پر مشاوارت جاری ہے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اسلام آباد لانگ مارچ سے قبل ہی حکمرانوں کی چھٹی ہو جائے گی۔ اس موقع پر سابق چیئرمین ڈسٹرکٹ آواران خیر جان بلوچ نے کہا کہ ملک میں الیکٹیلبز کے انتخاب اور فاتح امیدوار کو شکستبدینے والا کھیل بند نہ ہوگا اسوقت تک ملک اور عوام پسماندگی محرومیوں کا ہمیشہ ہی شکار رہے گا۔
سیاسی جماعتیں بنا کر شوپس سیاسی قیادت بنانے سے عوام اور صوبہ کبھی ترقی کیجانب گامزن نہ ہو سکے گا اب وقت آگیا ہے کہ ملک کے تمام جمہوری سیاسی جماعتیں متحد ہوکر اسٹیبلشمنٹ کو کندھا فراہم کرنا اور جی حضوری والا فارمولہ ختم کرنا ہوگا تو پھر ملک میں جمہوریت اور جنہوری رویات پروان چڑھ سکیں گے۔