|

وقتِ اشاعت :   December 21 – 2020

مستونگ: مستونگ کے نواحی علاقوں کلی چکل کلوزئی و ملحقہ علاقوں کے عوام سوئی گیس کی عدم فراہمی کے خلاف سراپا احتجاج۔گیس فراہم کرنے کیلئے خواتین بچوں سمیت عوام قومی شاہراہ پر نکل آئے اور چوتو کے مقام پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو احتجاجا بلاک کرکے چھ گھنٹوں تک دہرنا دیا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات کے لیئے کوئی نہ پہنچ سکاجس کی وجہ سے مسافروں کو مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

قومی شاہراہ بندش کی وجہ سے سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر پھنس گئے مسافروں کو سخت سردی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑھا۔دہرنا دینے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ پانچ سالوں سے ملحقہ کلیوں کلی چکل کلوزئی کلی ابابکی کو گیس فراہم کرنے کیلئے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے ٹی بی ایس سسٹم نصب کیا گیا ہے مگر پائپ لائین نہیں بچائی جارہی ہے ۔

اور ہم نے متعلقہ حکام ضلعی انتظامیہ کے دروازے کھٹکھٹائے مگر ہمیں ہر بار صرف طفل تسلی دی گئی اور آج کل کرکے ٹرخایاگیا اہل علاقہ شدید سردی میں گیس نہ ہونے کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہے۔

اور آج ہم بچوں خواتین کے ہمراہ مجبورا روڈ پر نکلے۔جبکہ قومی شاہراہ صبح آٹھ بجے سے دن ڈیڈھ بجے تک بلاک رہا اور مظاہرین سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی زمہ دار آفیسر مذاکرات کے لیئے زحمت نہیں کی۔

قومی شاہراہ پر دھرنا دینے والے مظاہرین کے نمائندوں سابق یوسی چیئرمین عطاء محمد بلوچ چئیرمین مقصودبلوچ حاجی محمد انور ابابکی رشیداحمد شاہوانی شاہ زمان سمالانی وحیدشاہوانی و دیگرسے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی کے فرزند نوابزادہ پیرہ رئیس رئیسانی اور زونل منیجر سوئی سدرن گیس حاجی نزیر لانگو نے مذاکرات کئے اور 15 دن میں گیس پائپ لائن بچانے کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیاگیا۔

اور انھوں نے مظاہرین کو یقین دلایا کہ اگر 15دنوں میں متعلقہ علاقوں کو گیس کی فراہمی کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو وہ خود انکے ساتھ مل کر روڈ پر احتجاج کرینگے۔جبکہ دھرنا میں اظہار یکجہتی کیلئے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری و ایم این اے آغا محمود شاہ کے نمائندے آغاعطاء اللہ شاہ و دیگر بھی پہنچ گئے اور آغا محمود شاہ کا پیغام بھی پہنچایا۔

ایم این اے آغا محمود شاہ کے نمائندے نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم عوام کے دکھ درد اور تکلیف میں انکے ساتھ ہے اور ہم نے متعدد بار متعلقہ حکام سے مستونگ سمیت منگچر اور قلات میں عوام کو گیس کے حوالے سے درپیش مسائل و مشکلات پر ملاقاتیں کی۔

اور مسائل حل کروانے کیلئے کہا مگر حکام اورحکمران عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہیہیں انھوں نے کہاکہ میں اپنے عوام کو کسی صورت میں اکیلا نہیں چھوڑ سکتا اور انکے حق و حقوق کے حصول اور انکے مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔

دریں اثناء چشمہ قلات میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور گیس پریشر کی عدم دستیابی کے خلاف لنک نیچارہ محمد تاوہ پندرانی روڈ کو چشمہ قلات کے قریب خواتین نے بلاک کردیا ایس ڈی او کیسکو قلات کی یقین دہا نی پر احتجاج ختم کردی کیسکو اور گیس کمپنی کی نا اہلی کی وجہ سے احتجاج کررہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز کثیر تعداد میں قلات چشمہ کے خواتین مظاہرین نے قلات میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور گیس پریشر کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاجاً نیچارہ محمد تاوہ پندرانی لنک روڈ بلاگ کردی خواتین مظاہرین نے واپڈا کیسکو کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی سوئی گیس کمپنی کے آفیسران کے خلاف بھی نعرہ بازی کی انہوں نے کہا کہ چشمہ قلات اور گردونواح کے لوگ بجلی اور گیس کی عدم موجودگی کی وجہ سے مشکلات کا شکارہیں۔

کیسکو کی جانب سے طویل لوڈ شیڈنگ لائن ٹوفیس کیا جاتاہے جبکہ گیس پریشر بلکل نہیں ہے اس کے باوجود بھی گیس کمپنی بھاری بلزہر ماہ بھیجتی ہے تاہم اطلاع ملتے ہی واپڈا کیسکو قلات کے ایس ڈی او محمدعیسیٰ بنگلزئی۔

نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور ان کی یقین دہانی پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر بجلی اور گیس پریشر کا مسئلہ مستقل طور پر حل نہ کیا گیا تو میں نیشنل ہائی وے بند کریں گے ۔