کوئٹہ: پا کستان ہائوسنگ اتھارٹی (PHA)اور محکمہ ماحولیات حکومت بلوچستان کے تعائون سے وزیر اعظم ہا ئوسنگ پروگرام کچلاک روڑ پروجیکٹ حوالے سے ماحولیاتی اثرات سے متعلق ایک عوامی سماعت ہوئی ۔
جس میں ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ ماحولیات وماحولیاتی تبدیلی محمد فاروق خان ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ای پی اے فتح خان خجک ،اسسٹنٹ ڈائریکٹرای پی اے بلال احمد کاسی ،پی ایچ اے کاشف اکرام ،نجف حیدر ،جاوید اقبال سمیت دیگر نے شرکت کی اس موقع پر مقررین کا کہناتھا کہ رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیئے شہروں میں پرائیوٹ اسکیموں پر عوام کا زیادہ سے زیادہ روجان بڑھ رہا ہے۔
جوکافی حد تک شہری ان رہائشی اسکیموں سے فائدہ حاصل کرر ہے ہیں مگر وہ ماحولیاتی اثرات سے متعلق بے خبر ہیں حکومت بلوچستان نے بھی ہر ترقیاقی پروجیکٹ،اسکیموں،روڑزکارخانوں اوردیگر میںمحکمہ ماحولیات کو ممبر بنا دیا ہے چاہے وہ سرکاری یا پرائیوٹ پروجیکٹ کو این اوسی (جائزہ برائے ماحولیاتی اثرات )سے متعلق لازمی کرار دیا گیا ہے۔
اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ماحولیات محمد فاروق کا کہنا تھاآج کے دور میں ماحولیات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے چاہے وہ مقامی یا ملکی سطحہ پر بھی ماحولیات پر لوگوں کی توجہ کم ہوگئی ہے آنے والے وقت میں اس ماحولیاتی یبدیلی کا سامنا ہواگا گرین پاکستان کے تحت زیادہ سے زیادہ درخت لگانے ہونگے ۔
اس موقع پر پی ایچ اے کے افسران کاوامی سماعت میں کہنا تھا یہ رہائشی پروجیکٹ کچلاک روڑ پر وزیر اعظم ہا ئوسنگ پروگرام 86ایکڑ پر مشتمل ہے اس منصوبہ میں 714 گھرہونگے ۔
اس میں پلاٹوں کے علاوہ دو اپارٹمنٹ،کمرشل ایریا،اسکول ،ہسپتال،مسجد ،قبرستان،فیملی پارک ،اسپورٹس کمپلکس،اسپورٹس گرائونڈ ،فٹ پاتھ کے علاوہ پانی بجلی،گیس، سیوریج،کسیر تعداد میں درخت اور دیگر بنیادی سہولیات شامل ہونگئی یہ پر وجیکٹ دو سے تین سال میں مکمل ہوگا ۔