کوئٹہ: بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنمائوں نے بانک کریمہ بلوچ کی کینیڈا میں مبینہ قتل کیخلاف آج کوئٹہ اور حب میں احتجاجی ریلیاں نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ یہ بات بلوچ یکجہتی کمیٹی کی خواتین رہنماوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ بانک کریمہ بلوچ نے گزشتہ پانچ سال سے کینیڈا میں پناہ لے رکھی تھی اور کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں رہائش پذیر تھیں جہاں انہیں گزشتہ روز مبینہ طور پر لاپتہ کیا گیا اور آج وہاں سے ان کی لاش برآمد ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ بانک کریمہ بلوچ کا ٹورنٹو میں قتل پہلا واقعہ نہیں بلکہ رواں سال میں سویڈن میں بلوچ صحافی و سیاسی کارکن ساجد بلوچ کو بھی مبینہ طور پر لاپتہ کیا گیا تھا بعد ازاں ان کی بھی لاش برآمد ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں سیاسی کارکن بیرون ملک مقیم اور جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ بلوچ چاہے دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانک کریمہ بلوچ کا مبینہ قتل مہذب دنیا کیلئے سوالیہ نشان ہے ۔
انہوں نے بلوچ رہنماء کے قتل کی خلاف آج سے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بدھ کو کوئٹہ اور حب میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیںگی اور اس کے بعد کراچی ، ڈیرہ غازی خان سمیت بلوچستان کے طول و عرض میں احتجاج کیا جائے گا جبکہ بانک کریمہ کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی جائیگی۔