کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان،کینیڈین حکومت سے بانک کریمہ بلوچ کے مبینہ قتل کی بین الاقوامی اداروں سے تحقیقات کرا نے کا مطالبہ کرتے ہوئے واقعہ کے اصل حقائق کو منظر عام پر لائے ،ایسے واقعات سے انسانی حقوق کی تنظیموں کے کردار پر سوالات اٹھ رہے ہیں ۔
بلوچستان کے طلبہ ، نوجوان ، سیاسی کارکن پرامن سیاسی علمی یکجہتی کی مزاحمت کو آگئے بڑھائیں۔ یہ بات انہوں نے بی ایس او کی سابق چیئر پرسن بانک کریمہ بلوچ کی کینیڈا میں پراسرار ہلاکت کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بی این پی کی رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دہوار، ٹکری شفقت لانگو، ضلعی رہنماء حاجی رحیم ترین ودیگرنے ریلی۔
اور مظاہرے میں شرکت کرکے بلوچ یکجہتی کمیٹی سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے تجویز دی کہ ہاکی چوک کو بانک کریمہ بلوچ کے نام سے منسوب کیا جائے تاکہ اس سرزمین کے لوگ وطن کیلئے کریمہ بلوچ کی دی گئی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 73 سالوں سے بلوچستان کے قومی حقوق کیلئے ہونے والی جدوجہد پوری دنیا میں پھیل چکی ہے۔
اب وقت ہے کہ صوبے کیلئے پالیسیاں تشکیل دینے والے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرکے بلوچستان کے لوگوں کو ان کے حقوق کے تحفظ کا یقین دلائیں ، انہوں نے کہا کہ عوام کے ٹیکسز پر بننے والے ادارے عوام کی عزت ، ناموس،وقا ر اور قومی حقوق کا احترام کریں ۔
نہ کہ عوام کے وسائل کو عوام کیخلاف استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگوں کو مجبور کیا گیا کہ وہ دیگر ممالک کا رخ کرکے وہاں پناہ گزین کی حیثیت سے زندگی گزاریں مگر اب ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبے کے لوگ، طلبہ ، نوجوان ، سیاسی کارکن اپنی سرزمین پر رہ کر پرامن سیاسی علمی یکجہتی کی مزاحمت کو آگے بڑھاتے ہوئے قومی حقوق کے حصول۔
صوبے کی خوشحالی اور باوقار مستقبل کیلئے اپنا کردار اداکرتے ہوئے قوم دشمن عناصر کو اپنی صفوں سے نکال باہر کریں تاکہ صوبے کی نمائندگی یہاں کے حقیقی نمائندہ کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بانک کریمہ بلوچ۔
صحافی اور سماجی کارکن ساجد بلوچ کی پراسرار ہلاکت کے واقعات سے انسانی حقوق کی دعویدار تنظیموں کے کردار پرانگلیاں اٹھ رہی ہیں۔حکومت پاکستان، کینیڈین حکومت سے بانک کریمہ بلوچ کے مبینہ قتل کی بین الاقوامی اداروں سے تحقیقات کرا نے کا مطالبہ کرتے ہوئے واقعہ کے اصل حقائق کو منظر عام پر لائے۔