|

وقتِ اشاعت :   December 26 – 2020

جمعیت علماء اسلام نے مولانا محمد خان شیرانی اور حافظ حسین احمدکو پارٹی سے نکال دیا۔ اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کی مجلس عاملہ کا اسلام آباد میں اجلاس ہوا جس میں مولانا محمد خان شیرانی،حافظ حسین احمد، مولاناگل نصیب خان اور مولاناشجاع الملک کوپارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مجلس عاملہ نے نظم وضبط کمیٹی کی سفارشات پر متفقہ فیصلہ کیا۔

جے یو آئی کی مجلس عاملہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی رہنماء وضاحت کرتا ہے اور معافی مانگتا ہے توکمیٹی فیصلہ کرنے میں بااختیارہوگی۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایک بیان میں سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل و جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما مولانا محمد خان شیرانی نے پی ڈی ایم کی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ڈی ایم ذاتی مفادات کے لیے قائم ہوئی ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان اگلے 5 سال بھی پورے کریں گے۔ پی ڈی ایم والے مخاصمت کے لیے نہیں مفاہمت کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان خود سلیکٹڈ ہیں، وہ عمران خان کو کیسے کہتے ہیں۔

کہ وہ سلیکٹڈ ہے، میرا ماننا ہے کہ یہ پارٹی کسی کی ذاتی جاگیر نہیں، اگر کوئی ایسا سوچ رہاہے تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔ مولانا محمد خان شیرانی کے اختلافات کافی عرصے سے چلے آرہے ہیں اور اب جس طرح سے وہ میدان میں اترے ہیں وہ شاید دو قدم مزید آگے بڑھیں گے۔ بہرحال جمعیت کو نقصان تو ہوگا مگر کتنا یہ آنے والے دنوں میں واضح ہوجائے گا۔

اگر صورتحال اسی طرح برقرار رہی تو شاید مولانا فضل الرحمان بھی جارحانہ انداز میں جواب دینے پر اترآئیں دونوں صورتوں میں جمعیت دو دھڑوں میں بھٹ جائے گی البتہ ابھی تک مولانا فضل الرحمان مضبوط پوزیشن پر ہیں مگر جمعیت علمائے اسلام پر زد ضرورپڑے گا جس طرح ماضی میں ملک کی بڑی جماعتوں میں گروپ بندی کی صورت میں دیکھنے کو ملا ہے۔