|

وقتِ اشاعت :   December 27 – 2020

مچھ: سال 2020 بولان نیشنل ہائی وے میں 290 روڑ حادثات جن میں 71موٹر سائیکل 70کار 41ٹرکوں کے حادثات رپورٹ کیے گئے رپورٹ کیے گیے ان حاثات میں 100سے زائد افراد ہلاک 400سے زائد شدید زخمی ہوئے۔

جبکہ مائننگ سیکٹر میں مختلف نوعیت کے حادثات میں درجن سے زائد جاں بحق اور 25سے زاید زخمی ہوئے 80%فیصد ہلاکتیں مچھ میں ابتدائی طبعی امداد کی ناکافی سہولیات کیوجہ سے ہوئیں مچھ بولان کے واحد شہری آبادی کے لیے قائم ہسپتال ابتدائی طبی امداد کیوجہ سے تقریبا دو گھنٹے کی مسافت کے بعد صوبائی ہسپتال کوئٹہ ریفر کردیا جاتا ہے جہاں تک پہنچنے تک انسانی جان داؤ پر لگی رہتی ہے۔

حادثات گو کہ زندگی کی تلخ حقیقت ہیں لیکن ایسی صورتحال میں حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر سے بہتر حفاظتی اقدامات کرنا ضروری ہے صوبائی محکمہ صحت اگر نوٹس لے اور مچھ ہسپتال کو درج بالا اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے سہولیات فراہم کرے اور این ایچ اے کے تعاون سے خصوصی اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں مچھ بولان کوئلہ کان حادثات کے حوالہ سے قائم مائینز لیبر ویلفیئر کی محکمانہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔

تمام ویلفیئر فلاحی سینٹر بندیا غیر فعال ہیں یہاں تک کہ مچھ ہسپتال میں قائم لیبر وارڈ جو تعمیر کے بعد سے کھنڈرات بن چکی تھی اسے ایک فلاحی ادارے نے رضا کارانہ طور پر ایمرجنسی وارڈ بنا کر اپنا رضا کارانہ فرائض ادا کررہے ہیں۔

اور محکمہ مائینز اینڈ لیبر ویلفیئر کے حکام کے لیے انکی کرپشن اور لاپرواہی کا ثبوت ہے جبکہ لیبر ویلفیئر کے اور مزدوروں کے حقوق کے نام پر قائم غیرسرکاری یونینز اپنے مفادانہ کردار کیوجہ سے غیر فعال ہیں۔

اگر این ایچ اے مائین اور محکمہ صحت کے ادارے مچھ ہسپتال کو وسائل اور سہولیات فراہم کریں تو فوری طبعی امداد سے درجنوں قیمتی جانوں کو ضیاع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔