|

وقتِ اشاعت :   December 30 – 2020

سوراب: سوراب بازار میں نامعلوم افرادکاایف سی کی گاڑی پرہینڈ گرینیڈ سے حملہ،حملے میں دو ایف سی اہلکاروں سمیت 16افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال سوراب منتقل کردیاگیاہے جہاں ابتداہی طبی امداد کے بعد شدید زخمیوں کومزید علاج کے لیے خضدار منتقل کردیاگیاتفصیلات کے مطابق منگل کے روز سہ پہرتین بجے کے قریب نامعلوم افراد نے سوراب بازار میں مین چوک پر کھڑی سیکورٹی فورسزکی گاڑی پر دستی بم پھینک فرار ہوگئے۔

جوکہ زور دار دھماکے سے پھٹ گیادھماکے میں دو ایف سی اہلکاروں محمد سلیم ولد شیرحبیب آفریدی اورمحمد انضمام ولدجان محمدآفریدی سمیت 16افراد عبدالمالک ولد ماسٹر رحیم بخش ہارونی، علی نوازولدنورمحمدہارونی،عنایت اللہ ولد دھنی بخش زہری،محمد انور ولد محمد سعید رودینی،عبداللطیف ولد محمد رمضان،محمد ایوب ولد وتارخان محمدزئی،بلال احمد ولد شفیع محمد،عبدالباسط ولد درمحمد،میرزیب ولد ٹکری احمد خان قمبرانی،عبدالباسط ولد فقیرمحمدمینگل۔

سمیر ولد عبدالقادر،محمد نواز ولد پیرمحمد،حبیب اللہ ولد عبدالرحمان،محمد اسماعیل ولد غلام جیلانی،مسماۃ صفت زوجہ محمدکریم زخمی ہوگئے دھماکے کے فوری بعد سیکورٹی فورسزنے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے زخمیوں کو فوری طورپرڈی ایچ کیو سوراب منتقل کردیاجہاں زخمیوں کو ابتداہی طبی امداد دینے کے بعدشدید زخمیوں کو مزید علاج کی غرض سے خضدار منتقل کردیاگیا۔

ہسپتال میں طبی عملے کی شدید کمی کے سبب دھماکے کی زخمیوں کو طبی امداد دینے میں شدیدمشکلات کاسامناکرناپڑاکیونکہ ڈی ایچ کیو سوراب میں تاحال سول ہسپتال کے زمانے کاعملہ خدمات سرانجام دے رہاہے۔

اورہسپتال کو ڈی ایچ کیو بنے تین سال کاعرصہ گذرنے کے بعد بھی ڈی ایچ کیو میں مزید عملے کی تعیناتی کو ممکن نہیں بنایاجاسکاہے جس کی وجہ حادثات کے وقت ہسپتال کے محدود عملے کو شدید دشواروں کاسامناکرناپڑتاہے عوامی حلقوں نے اعلٰی حکام سے اپیل کی ہیں کہ ڈی ایچ کیوسوراب مزید میں عملے کی تعیناتی کو فوری طورپریقینی بنایاجائے۔