|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2020

دالبندین: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و رکن قومی اسمبلی حاجی میر محمدہاشم نوتیزئی نے وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے بلوچستان میں ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کے کاروبار پر پابندی لگانے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زمینی حقائق کو بالائے طاق رکھ کر صوبے کے لاکھوں افراد کے ساتھ کلہواڑ کیا گیا ہے۔

صوبہ بلوچستان نہ صرف حکمرانوں کی عدم توجہی سے پسماندگی کا شکار ہے بلکہ صوبے میں ملازمت کے علاوہ روزگار کرنے اور روزی روٹی کمانے کے دیگر ذرائع تک میسر نہیں۔صوبے میں نہ فیکٹریاں ہیں اور نہ ہی کوئی دوسرا وسیلہ صرف ایک معمولی سا ذریعہ ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کا کاروبار ہے اس پر پابندی لگانا سراسر ظلم و ناانصافی ہے۔

ایسیے فیصلوں سے عوام کی احساس محرومی میں اضافہ ہوگا بلکہ لاکھوں گھرانوں کے چھولے بجھ جائیں گے ایسے حالات میں لوگوں کا احتجاج یقینی ہوگا اور بی این پی عوام کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی وفاقی اور صوبائی حکومت کا عوام کے ساتھ ناروا سلوک اب عوام کے بس سے باہر ہوچکی ہے شیشے کے محلات میں عیش عیش و عشرت کی زندگی گزارنے والے حکمرانوں کو مفلوک الحال عوام اور اپنے بال بچوں کے پیٹ پالنے والے مزدوروں کی حالت زار پر رحم کرنی چاہیے۔

اس لیے ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کے کاروبار پر عائد کردی گئی پابندی فی الفور ہٹا کر بلوچستان بھر کے چیک پوسٹوں پر ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کے کاروبار میں مصروف گاڑی والوں سے ناجائز رقم لینے پر پابندی عائد کر دی جائے۔اگر حکومت نے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی بجائے غریب عوام پر عرصہ حیات تنگ کر دی تو بی این پی کے پلیٹ فارم پر بھر پور انداز میں احتجاج کریں گے۔