|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2020

خضدار: بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے آفیسرز ایسوسی ایشن کا اپنے مطالبات کے حق میں دوگھنٹے کا قلم چھوڑ ٹوکن احتجاج جاری ہے، بی یو ای ٹی خضدار آفیسر ایسوسی ایشن گزشتہ دو روز سے احتجاج پر ہے ،اس سلسلے میں ایڈمن آفس کے سامنے دھرنا دیا گیا، ان کے مطالبات میں سروس اسٹریکچر ، ایڈیشنل چارج کا خاتمہ کیا جائے ۔

ایڈمنسٹریٹو آفیسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین انجینئر مختیار احمد حلیمی وائس چیرمین محمد انور سرپرہ جنرل سیکریٹری انجینئر محمد بشیر جتک، عبدالواحد رند، جاوید بلوچ ، نے خطاب کیا مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے جان بوجھ کر آفیسرز کے جائز پروموشن اپ گریڈیشن اور سنڈیکیٹ سے منظور شدہ ٹائم اسکیل پہ عمل درآمد نہیں کر رہے ہیں ۔

گزشتہ دس سالوں سے ایک لیکچرار کو غیر قانونی طور پہ ڈائریکٹر ایڈمن کے پوسٹ پربٹھایا گیا ہے جسکی وجہ سے متعدد آفیسرز کی اپ گریڈیشن رکی ہوئی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ۔بارہا مزاکرات میں میں اپنے کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کررہاہے ، آفیسرز کے لئے تمام راستے بند کردیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے آفیسرز ریٹائر ڈ ہورہے ہیں ۔

یونیورسٹی کو عرصہ دراز سے ایڈھاک ایزیم پر چلایاجا رہا ہے۔سنڈیکیٹ سے منظور شدہ ٹاہیم اسکیل کے نوٹیفکیشن نکالنے سے انکار۔تفصیلات کے مطابق آج ایڈمنسٹریٹیو آفیسرز ایسوسی نے 2 گھٹنے ٹوکن احتجاج یونیورسٹی میں کیا گیاجس میں تمام آفیسرز نے شرکت کی ، انہوںنے کہاکہ بارہ ماہ سے مذاکرات کررہے ہیں لیکن ہمارے مذاکرات پر عملد رآمد نہیں کیاجارہاہے۔

جس کی وجہ سے آفیسرز مایوسی کے شکار ہیں ،زبانی مذاکرات کرکے پھر اپنے ہی وعدوں اور وعیدوں سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں ۔ اس موقع پر لیبر ایسوسی ایشن بی یو ای ٹی خضدار کے عہدیداروں نے بھی آفیسرز ایسوسی ایشن بی یو ای ٹی سے اظہار ِ یکجہتی کا مظاہرہ کیا ،جس میں ان کے صدر مہر اللہ قمبرانی ، گل حسن جتک و دیگر شریک تھے ۔