|

وقتِ اشاعت :   January 6 – 2021

اوستہ محمد: دو ماہ قبل اوستہ محمد کے قریب نوجوان اکبر مینگل کو بیدردی سے قتل کر کے ان کی لاش کو جھاڑیوں میں پھینک کر فرار ہو گئے تھے قتل میں ملوث مقتول کی بیوی کو سٹی پولیس نے گرفتار کیا لیکن ورثاء کو یہ شعبہ تھا کہ مقتول کی بیوی سمیت اصل قاتل کوئی اور ہے۔

لیکن پولیس نے اصل ملزمان کو گرفتار نہیں کررہا ہیں اور نہ پولیس ہمارے ساتھ تعان کررہی جس کی وجہ سے ہم احتجاج پر مجبور ہوچکے ہیں پولیس کی جانب سے ملزمان کی عدم گرفتاری کیخلاف نوراحمد مینگل اور جماعت القاسمیہ کے فقراء برادری نے اوستہ محمد رجسٹرڈ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس قتل میں اصل ملزم کو گرفتار نہیں کررہی ہے جب ہم ایس ایچ او کے پاس جاتے ہیں۔

تو وہ ہمیں ٹال و مٹول سے کام لیتا ہے اصل ملزم سرعام گھوم رہا ہے لیکن پولیس انہیں گرفتار نہیں کررہی ہے انہوں نے کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے بارے میں اے ایس پی زین عاصم نے بھی پولیس کو سختی سے ہدایات کی کہ ملزم کو گرفتارکیا جائے۔

لیکن سٹی پولیس خواب خرگوش میں مبتلا ہے انہوں نے آئی جی پولیس بلوچستان ڈی آئی جی نصیر آباد اور ڈی پی او جعفر آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس چیز کا فوری نوٹس لیں اور اکبر مینگل کے قتل میں ملوث اصل ملزم کو فوری گرفتار کریں اگر اصل قاتل گرفتار نہیں ہوئے تو ہم پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا دائرہ مزید وسیع کریں گے جس کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد کی جائے گی۔