|

وقتِ اشاعت :   January 7 – 2021

سبی: چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس جمال خان مندوخیل دو روزہ دورے پر سبی پہنچ گئے سبی آمد پر پولیس کے دستے نے سلامی پیش کی چیف جسٹس بلوچستان جمال خان مندوخیل کے ہمراہ جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس نعیم اختر افغان۔

جسٹس جناب ہاشم خان کاکڑ ، جسٹس جناب نذیر احمد لانگو ، جسٹس جناب روزے خان برئچ ، رجسٹرار بلوچستان ہائی کورٹ راشد محمود ،پرو ٹوکول آفیسر محمد عامر سردار، ایڈیشنل رجسٹرار غلام مرتضیٰ خان کے علاوہ بلوچستان ہائی کورٹ سبی بینچ کے آفیسران بھی موجود تھے بعدازان چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس جمال خان مندوخیل نے ججوں کے ہمراہ ڈسٹرکٹ جیل سبی کا تفصیلی دورہ کیا۔

اس موقع پر سیشن جج سبی ناصر خان یوسف زئی ، ڈپٹی کمشنر سبی ڈاکٹر یاسر خان بازئی ، ایس ایس پی سبی ملک فاروق فیض لہڑی ، ایکسین واپڈا سید آصف شاہ کے علاوہ دیگر آفیسران موجود تھے ڈسٹرکٹ جیل سبی آمد پر شایاں شان استقبال کیا گیا پولیس کے دستے نے سلامی پیش کی سپریٹنڈنٹ آف جیل سبی عبداللہ جان کاکڑ نے جیل میں قید یوں کی تعداد ملازمین و جیل کے مسئلہ مسائل کے بارے میںتفصیلی آگہی فراہم کی۔

اس موقع پر ایڈمن فنانس آفیسر چھٹا خان ، اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ میر طاہر ڈومکی ، بابومیر ثناء اللہ گشکوری ،بابو میر محمد احسان گشکوری ، بابو شبیر احمد ہانبھی سلطان موسیٰ خیل کے علاوہ ڈسٹرکٹ جیل سبی کے آفیسران بھی موجود تھے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس جمال خان مندوخیل نے بچہ وارڈ ، بند وارڈ، کچا وارڈ سمیت مختلف بیرکوں کا تفصیلی جائزہ لیا قیدیوں سے فردا فردا ملاقات کر کے ان کے مسئلہ مسائل دریافت کیے لنگر خانہ ملاقاتی روم ڈسپنسری جیل کا بھی معائنہ کیا۔

اور ڈاکٹر عمرخان نے جیل میں بیمار قیدیوں کے علاج معالجے ادویات کے حوالے سے آگہی فراہم کی اس موقع پر قیدیوں نے اپنے مسئلہ مسائل سے آگاہ کیا چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے قیدیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وسائل اور قوانین کے مطابق قیدیوں کو درپیش مسائل کو دور کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں گے جیل میں ٹی وی کی فراہمی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے لئے ڈبل لائن کی فراہمی کے احکامات بھی جاری کئے۔

بعدازان چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس جمال خان مندوخیل نے میر چاکر خان رند یونیورسٹی سبی کا دورہ کیا اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علی نواز مینگل نے یونیورسٹی کو درپیش مسائل طلباء وطالبات کی تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے آگہی فراہم کی چیف جسٹس بلوچستان ہائی جناب جسٹس جمال خان مندوخیل نے یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ وجائزہ لیا۔

اور زیر تعلیم طلباء وطالبات سے ان کے مسئلہ مسائل معلوم کرتے ہوئے کہا کہ سبی میں میرچاکر خان رند یونیورسٹی کے قیام سے یہاں کی تعلیمی پسماندگی کا خاتمہ ہوگا جبکہ سبی نصیر آباد جعفر آباد ہر نائی کوہلو ڈیرہ بگٹی کے نوجوانوں کو بہتر اور معیاری تعلیم کی فراہمی میں مدد ملے گی طلباء وطالبات اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تعلیمی میدان میں تیزی کے ساتھ آگے بڑھیں جدید تعلیم کی سہولت سے مستفید ہوکر بلوچستان کی ترقی خوشحالی ملک وقوم کو درست سمت میں لے جانے کے لئے آگے۔

آئیں دستیاب وسائل میں رہ کر میر چاکر خان رند یونیورسٹی کو درپیش مسائل کا تدارک ممکن بنائیں گے دریں اثناء چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس جمال خان مندوخیل نے سیشن کورٹ سبی کا دورہ کیا اس موقع پر سیشن جج سبی ناصر خان یوسف زئی نے ان کا استبال کیااس موقع پر ایڈیشن مجسٹریٹ سلیم اللہ خان، ایڈیشنل مجسٹریٹ فدا حسین بلوچ ، فیملی جج ، ایڈیشنل سول جج سمیت وکلاء برادری بھی موجود تھی ۔چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے تمام عدالتوں کو تفصیلی معائنہ وجائزہ لیا سیشن کورٹ کے احاطہ میں اسپورٹس ٹریک کا بھی افتتاح کیا ۔