کوئٹہ: بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نفرویورولوجی کوئٹہ کی انتظامیہ اور سیکورٹی نے فاطمید فاؤنڈیشن کے عملے کے داخلے پر پابندی عائد کردی ،ادارے میں سات سو سے زائد تھیلیسیمیا کا شکار بچوں کو خون کی فراہمی کا عمل رک گیا۔
فاطمید فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نفرویورولوجی کوئٹہ کی انتظامیہ اور سیکورٹی نے فاطمید فاؤنڈیشن کے عملے کو گیٹ کے اندر داخل ہونے سے روک دیا جس سے سات سو سے زائد تھیلیسیمیا کا شکاربچوں کو خون کی فراہمی رک گئی ہے۔ترجمان کے مطابق بروقت خون نہ لگنے سے متاثرہ بچوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ خون کی عدم فراہمی سے اگر کسی بھی بچے کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اس کی ذمہ داری چیف ایگزیکٹو ،ڈائریکٹر ایڈمن اور انجینئر بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نفرویورولوجی کوئٹہ پر عائد ہوگی ۔
ترجمان نے بلوچستان حکومت اور اعلیٰ حکام سے بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نفرویورولوجی کوئٹہ کی انتظامیہ اور سیکورٹی کے نامناسب رویہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تھیلیسیمیا کا شکار بچوں کو بلاتعطل خون فراہم کرنے میں ادارہ کی معاونت کرے۔ علاوہ ازیں فاطمید فاؤنڈیشن کے عملے اور متاثرہ بچوں کے والدین نے انتظامیہ اور سیکورٹی کے رویہ کیخلاف بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نفرویورولوجی کوئٹہ کے سامنے مظاہرہ بھی کیا۔