|

وقتِ اشاعت :   January 8 – 2021

کوئٹہ: پاکستان ور کرز فیڈریشن کے زیر اہتمام مچھ مائنز ورکرز کے درد ناک واقع کے خلاف میٹرو پولیٹن کے سبزہ زار احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیاگیا۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن کے مرکزی چیر مین ماما سلام بلوچ پیر محمد کاکڑطاہر علی ہزارہ اقبال یوسفزئی عثمان علی شمس خان خلجی شکر خان ریسانی محمدزمان علی رضامنگول محمدکریم نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ اور اتوار کے درمیانی شب مچھ کول مائنز کے ائیریا سے 10 کانکنوں کو اٹھاکر انتہائی بے دردی سے قتل کر کے لاشیں قریبی پہاڑوں میں پھنک دئے تھے واقع کے اطلاع ملتے ہی پاکستان ور کرز فیڈریشن کے قیادت مچھ پہنچ دھرنے پر بیٹھ گئے۔

جب لواحقین نے لاشین کوئٹہ لے جانے کا فیصلہ کیا تو فیڈریشن کے قیادت نے مچھ میں مائنز ورکرز کے مشاور ت سے آج یہاں کوئٹہ میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا انھوں نے کہا کہ پاکستان میں خاص کر بلوچستان محنت کشوں کے ساتھ بہت سے واقعات ہوئے ہیں بلکہ ہر مہینہ ایک نہ ایک واقعات رونما ہوتا ہے جس میں محنت کشوں کی جانی ومالی نقصان ہوتاہے۔

لیکن مچھ جیسے المناک اور درد ناک واقع کی مثال نہیں ملتی جس میں دس معصوم کانکنوں کو زبح کر کے شہید کیا گیا پاکستان ورکرز فیڈریشن اور برادرز یونینز وفیڈریشنزاس واقع کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتی ہے کہ واقع میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کر کے قرار واقعی سزادے انھوں نے کہا کہ کانکنوں کوتحفظ کی فراہمی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔

ایسے واقعات کا ہونا حکومتی نا اہلی اور غفلت ہے جس کو مزدور تحریک کسی صورت میں برداشت نہیں کریں گے انھوں نے کہا کہ اس واقع سے کئی خاندان اجڑ کر نان شبینہ کے محتاج بن گئے انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کی اس طرح واقعات کے روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے محنت کشوں کے تحفظ ہر صورت میں یقینی بنائیں انھوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں۔

کہ مچھ واقع میں شہید کانکنوں کو 25,25لاکھ روپے معاوضہ اور لوحقین کو رہنے کے لئے گھر فراہم کی جائیں انھوں نے کہا کہ کوئلے کے مزدور پہلے سے ہر قسم کے مشکلات سے دوچار ہے تمام بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہے انھوں نے کہا کہ اپریل 2020میں شاہرگ میں بھی اس طرح کاواقعہ ہواتھا جس میں دو کاکن شہید ہوئے تھے لیکن ان کے ورثا کو ابھی تک 25, 25 لاکھ معاوضہ نہیں ملا ہے ۔