|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2021

تربت: دشت اور نگور میں انتظامی افسران کی غیر موجودگی سمیت بجلی کی سپلائی بحال کرنے کے لیے علاقائی معتبرین پر مشتمل وفد نے بی اے پی کے ایم پی اے لالہ رشید دشتی اور کمشنر مکران سے ملاقات کی اور مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد میں نیشنل پارٹی کے رہنما سابق تحصیل ناظم کہدہ عزیز دشتی کے علاوہ معروف شخصیت واجہ موسی، کہدہ محمد بخش، حاجی رحیم بخش، محراب دشتی، میر کینگی اور سیٹھ سکیم دشتی سمیت دیگر شخصیات شامل تھے۔

قبل ازیں انہوں نے ایم پی اے لالہ رشید دشتی سے ملاقات کر کے ان کے ہمراہ کمشنر مکران طارق قمر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیاکہ دشت اور نگور کے لوگوں کی سہولت کے لیے محکمہ تعلیم کی ڈپٹی ڈی سی او سمیت محکمہ صحت، حیوانات، جنگلات، ایم ایم ڈے، ایری گیشن، پبلک ہیلتھ، ڈویلپمنٹ آفیسر لوکل گورنمنٹ، زراعت کے افسران سمیت تحصیلدار اور اسسٹنٹ کمشنر کی موجودگی یقینی بنایا جائے۔

اور گزشتہ ایک سال سے بجلی کاٹنے کا نوٹس لے کر بجلی بحال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ محکموں کے افسران کی غیر موجودگی سے علاقے میں لوگوں کو سخت مشکلات کا اور تکالیف کا سامنا ہے۔ دشت اور نگور سے معمولی نوعیت کے سرکاری کاموں کے لیے لوگ تربت آتے ہیں اس وجہ سے علاقے میں تعلیم و صحت سمیت امن و امان پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بالخصوص صحت اور تعلیمی افسران کی فوری موجودگی یقینی بنائی جائے جس کے بعد ایک مہینے کے اندر دیگر محکموں کے افسران کو وہاں لانے کا بندوبست کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال سے دشت اور نگور میں بجلی کاٹ کر لوگوں کو اذیت دیا جارہا ہے جس کا کوئی قانونی جواز نہیں اگر بلوں کی مد میں کیسکو کو شکایت ہے تو اس کا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے۔

پورے تحصیل دشت کی بجلی کاٹ کر کسیکو نے غیر قانونی عمل کیا ہے جس کا فوری نوٹس لے کر بجلی کی سپلائی بحال کی جائے۔ کمشنر مکران نے اسسٹنٹ کمشنر دشت خرم خالد، ڈی ای او غفور احمد دشتی، ڈی ایچ او ڈاکٹر رحیم بلیدی سمیت دیگر افسران کو طلب کر کے ان سے محکموں کے افسران کی دشت میں غیر موجودگی کی وجوہات معلوم کیں اور انہیں وہاں اپنا سٹ اپ بنا کر افسران کو فورا اپنے اسٹیشن بھیجنے کی ہدایت کی۔