|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2021

تربت: انجمن تاجران تربت کی جانب سے گزشتہ روز مین روڈ پر بم دہماکہ کے خلاف ریلی نکالی گئی اور مظاہرہ کیا گیا۔ انجمن تاجران کی اپیل پر صبح گیارہ بجے تک تمام دکانیں اور مارکیٹ بند کر کے علامتی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جس کے بعد دکان داروں نے نیشنل بنک سے ریلی نکال کر شہید فدا چوک پر احتجاج کیا گیا۔

شہید فدا چوک پر احتجاجی مظاہرہ سے نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن انجنیئر حمید بلوچ، انجمن تاجران کے صدر اسحاق روشن دشتی، انجمن تاجران کے سنیئر نائب صدر حاجی کریم بخش، سیکرٹری اطلاعات غلام اعظم دشتی اور تربت سول سوسائٹی کے کنوینر گلزار دوست نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے اندر بم دہماکہ کاروباری طبقے کو ہراساں کرنے اور کاروبار کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔

بزدلی پر مبنی ایسی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مقصد بے جا خوف و ہراس پھیلا کر امن و امان کو تباہ کرنا ہے جس کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تربت کی تاجر برادری نے امن کی بھاری قیمت چکائی ہے جس میں کاروبار کا نقصان کرنے کے ساتھ دکانوں کی بندش اور دہماکوں میں کروڑوں روپے نقصانات اٹھانا پڑا ہے۔ شہر کے اندر دہشت گردی قبول نہیں کریں گے۔

کیوں کہ ان سے نہ صرف خوف کا ماحول پیدا ہوگا بلکہ کاروبار بھی تباہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے مین روڈ پر دہماکہ کرکے کئی دکانیں تباہ کی گئیں جس سے کاروباری شخص کو کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑا۔ اب ایسی سرگرمی دوبارہ شروع کرنا تاجر برادری کو قبول نہیں ہے۔