|

وقتِ اشاعت :   January 12 – 2021

اوستہ محمد: اوستہ محمد کے عوام اس جدید ترقی یافتہ طور میں بھی پانی کے بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں واٹر سپلائی فیز ٹو کے تالابوں کے حالت دیکھ کر حیران ہوکررہ گئے ہیں تا لابوں کی پانی حالت دیکھے وہ پینے کے قابل نہیں ہیں اور نہ تالابوں میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے تالاب جنگل کی شکل اختیار کرچکے ہیں دوسری طرف کئی دنوں سے واٹرسپلائی فیز ٹو کے موٹر جل چکے ہیں۔

لیکن ابھی تک ان کی مرمت نہیں ہوا ہیں جس سے محلہ حسین آباد حاجی یعقوب محملہ سمیت اور کئی محلوں میں پانی نہیں ہیں جس سے محلیدار پانی کے لئے دربدر کے ٹھوکریں کھا رہے ہیں پبلک ہیلتھ کی اہلکاروں کی ناقص پالیسوں کی وجہ سے لوگ بھاری قیمت پر پانی خرید کر اپنے بچوں کی پیٹ پال رہے ہیں لیکن عوام کی درد سننے والا کوئی نہیں۔

اس موقع پر سنی تحریک بلوچستان کے صوبائی صدر میر شوکت لہڑی کا کہنا ہے کہ آج میں نیئر صحافی علی حسن بلوچ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے عوام کی درد سن کر واٹر سپلائی آکر تالابوں کا جائز لیکر ان مسائل کو اجاگر کیا ہیں آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ پبلک ہیلتھ کے واٹر سپلائی کے تالابوں کا حال دیکھیں کہ یہ پانی اتنا خراب اور گیلا ہیں وہ وضو کے قابل نہیں ہیں لیکن ان کو عوام پی رہا ہیں پھر بھی یہی پانی عوام تک رسائی نہیں موٹر خراب ہونے کی وجہ سے پانی کی سپلائی کئی دنوں سے بند ہیں۔

عوام پیسوں پر خریدنے پر مجبور ہیں لیکن پبلک ہیلتھ اوستہ محمد کے اہلکاروں کو ئی پروا نہیں پانی کے ٹکیئوں کو دیکھا جائے وہ پانی اسٹاک کرنے کے قابل نہیں رہے ہیں بجلی کی ٹرسفارمر زمین پر رکھا گیا ہیں جب بارش یا کوئی پانی زمین کو لگ جاتا ہیں تو پورا واٹر سپلائی فیز ٹو میں بجلی کی کرنٹ پھیل جاتا ہیں۔

جس سے ملازموں کی جان کو خطرہ ہیں انہوں نے حکومت بلوچستان اور سیکرٹری پبلک ہیلتھ سے مطالبہ کیا کہ اوستہ محمد فیز ٹو واٹر سپلائی کے تالابوں کی حالت راز پر رحم کھا کر ان کی صفائی کرکے عوام تک پانی کی رسائی کے لئے اقدامات کئے جائے اور خراب موٹر کی مرمت کرکے عوم کو بھاری قیمت پر پینے خرید نے پر مجبور نہ کیا جائے۔