|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو فرمان زرکون نے کہا ہے کہ صوبے میں کثرت سے پائے جانیوالے معدنی وسائل غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فوائد حاصل کرنے کے بے شمار مواقع فراہم کرتے ہیں،ریکوڈک، سیندک اور دودر سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں سے اب تک اعلیٰ معیار کی معدنیات دریافت ہو چکی ہیں۔سیندک ضلع چاغی اور دودر ضلع لسبیلہ میں معدنی شعبے کیلئے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز موجود ہیں۔

جبکہ حب میں ایک ماربل سٹی بھی فعال ہے۔سورینج، ڈیگاری، سنجدی، مچ، آب گم، پیر اسماعیل، زیارت، شاہرگ، ہرنائی، دکی اور چمالانگ میں 217ملین ٹن کوئلے کے ذخائر پائے جاتے ہیں، سیندک میں تانبے کے لگ بھگ 412ملین ٹن ذخائرموجود ہیں، دشت کین میں 400ملین ٹن جبکہ ریکوڈک میں 5.87 بلین ٹن تانبے کیساتھ ساتھ 42 ملین اونس سونے کے ذخائر بھی پائے جاتے ہیں۔

بلوچستان میں خام لوہے کے 75ملین ٹن ذخائر دریافت ہوئے ہیں جس کے اہم مقامات میں پشین، کوہ چگیندک اور ضلع چاغی کا علاقہ چلغازی شامل ہیں،چاغی اور دیگر علاقوں میں خام سنگ مر مر کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں جبکہ دیگر علاقوں مثلاً جولیل میں 10ملین ٹن، مشکیچا میں 12ملین ٹن اور بٹک میں 15 ملین ٹن سنگ مرمر کے ذخائر موجود ہیں۔

اسکے علاوہ ضلع چاغی کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقے میں واقع آتش فشاں (کوہ سلطان) کے ارد گرد گندھک کے وسیع ذخائر پھیلے ہوئے ہیں جن کا تخمینہ 50 ملین ٹن لگایا جاتا ہے۔

لسبیلہ اور چاغی کے اضلاع میں سیسہ اور زنک کے 26 ملین ٹن سے زائد کے ذخائر پائے جاتے ہیں پاکستان بارائٹ کے ذخائر رکھنے والے 10 بڑے ممالک میں شامل ہے،صرف ضلع خضدار میں بارائٹ کے 1.7ملین ٹن ذخائر دریافت ہوئے ہیں جبکہ پورے صوبے سے سالانہ 5ملین ٹن پیداوار ہوتی ہے۔