|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2021

کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت جیل ریفارمز اور کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ پر پیش رفت سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات محترمہ بشریٰ رند، چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حافظ عبدالباسط، آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ، سیکرٹری خزانہ پسند خان بلیدی، سیکرٹری قانون ڈاکٹر اکبر حریفال۔

سیکرٹری اطلاعات شاعر عرفان غرشین، سیکرٹری معدنیات ظفر بخاری سمیت سیکریٹری آئی ٹی یاور حسین، کمشنر کوئٹہ ڈویژن اسفندیار کاکڑ و دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بریفنگ کے دوران ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ جیل خانہ جات کے بہتر انتظام کے لیے اصلاحاتی پروگرام کے تحت صوبے کے تمام جیلوں میں قیدیوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی، اسکل ڈویلپمنٹ۔

دینی و رسمی تعلیم سمیت بہتر خوراک کی فراہمی کے علاوہ عدالتوں اور متعلقہ سرکاری محکموں سے بروقت معلومات کے اشتراک کے لئے سو ملین روپے کی لاگت سے پی ایم ایس سسٹم لگایا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مچھ جیل میں ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے لئے تقریبا پچاس ملین روپے کی حکومت نے منظوری دے دی ہے اسی طرح جیلوں میں ویڈیو لائبریری کے قیام کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اجلاس کو سیکرٹری آئی ٹی نے کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ پر پیش رفت اور پروجیکٹ کے نظرثانی شدہ پی سی ون اور ٹی او آرز میں مسائل سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ نیسپاک کی جانب سے نظر ثانی شدہ پی سی ون اور ٹی او آرز 25 نومبر 2020 کو پی ایم یو کو موصول ہوئے ہیں جس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد پتہ چلا کہ پی سی ون میں کافی ابہام پایا جاتا ہے۔

وزیر اعلی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ سیف سٹی منصوبہ شہر کی سیکورٹی کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے نیسپاک کی جانب سے پروجیکٹ میں تاخیر پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیسپاک کو ان خدشات سے فوری آگاہ کیا جائے اس اہم پروجیکٹ میں اتنے بڑے ادارے کی جانب سے تاخیر کسی صورت قبول نہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا منصوبہ ہے اس منصوبے کو جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلی نے جیل خانہ جات میں اصلاحات لانے کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت اور طبی ماہرین کی مشاورت سے محکمہ داخلہ جیلوں میں اپنے میڈیکل آفیسر اور سائیکالوجسٹ کی تقرری کے لئے فوری طور پر خصوصی ایس این ای کے لئے سمری ارسال کرے۔

وزیراعلی نے ہدایت کی کہ ہنر مند پروگرام کو جیلوں میں متعارف کرایا جائے تاکہ قیدیوں کو اچھی تربیت اور ہنر کے ذریعے ان کی زندگی کا مقصد تبدیل ہو جائے اور وہ معاشرے کا کارآمد شہری بن سکیں۔ وزیراعلی نے جیلوں میں بند قیدیوں کو زندگی کی سہولتیں اور خاص طور سے اچھی خوراک مہیا کرنے کے لیے جیل مینول میں بعض تبدیلیاں لانے کی بھی ہدایت کی۔