|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2021

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ میں کہا ہے بولان میڈیکل کالج میں حالیہ نشستوں میں اضافہ صحت میں ضروریات کے مطابق کم ہے بلوچستان کے دیگر میڈیکل کالجز کے نشستوں کو ڈبل کیا جائے اور تمام ڈویژنز میں میڈیکل کالجز بنانے کی ضرورت ہے پشتون قوم کے حقوق کے لئے ان کے اضلاع کی سطح پر کسی بھی جدوجہد میں ساتھ دینگے ۔

لیکن بولان میڈیکل کالج میں کسی بھی بلوچ ضلعے کے کوٹے میں ایک سیٹ کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی بلوچستان میں کوٹہ سسٹم آئینی و قانون ہے بولان میڈیکل کالج تمام بلوچستان کا ادارہ یے کسی کو لسانی تعصب کے بنیاد پر طلبا کو تقسیم کی اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے کہا ہے جامعہ بلوچستان آئی ٹی یونیورسٹی و پبلک سروس کمیشن کے آسامیوں سمیت تمام امور کو ضلع میرٹ پر تقسیم کی جائے تاکہ بلوچستان کے پسماندہ اضلاع کو بھی مواقعے میسر آسکے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان میں وفاقی حکومت کے تحت بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز کے اساتذہ کرام گزشتہ کئی عرصے سے اپنی مدد آپکے تحت اسکولز چلارہے ہیں لیکن تاحال نہ ان اسکولز میں زیر تعلیم طلبا طالبات کو سہولیات دی جارہی ہے نہ اساتذہ کرام کو قوانین کے مطابق تنخواہ دی جارہی ہے ان کی اجرأت سرکاری مجوزہ قوانین سے بھی کم ہے ۔

جبکہ انہیں مستقل نہیں کی جارہی ہے جسکی وجہ سے اساتذہ ، طلبا و طالبات کو مشکلات کا شکار بنا دی گئی ہے وفاقی حکومت کے زیرانتظام بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز کو باقائدہ محکمہ تعلیم بلوچستان میں ضم کی جائے اور انکے مسائل حل کئے جائے بی ایس او انکے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی ۔