|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2021

کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی صفوں میں اختلافات کھل کرسامنے آگئے یہ تحریک اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گئی ہے ،بلوچستان میں پی ڈی ایم کے جلسوں میں عوام کی عدم شرکت سے لگتا ہے وہ آئندہ بلوچستان میں جلسے کرنے کی پوزیشن میں بھی نہ رہے پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں نہ استعفی دے سکتی ہیں اور نہ لے سکتی ہیں۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو آفیسر کلب کوئٹہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہی لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ڈی ایم کے قائدین کے پاس بلوچستان کے حوالے سے کہنے کو کچھ نہیں ہے یہ جماعتیں ماضی میں حکومتوں میں رہیں مگر انہوں نے اس صوبے کیلئے کچھ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ لورالائی میں پی ڈی ایم کے جلسے میں دو پارٹیوں کے سربراہ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے قائدیں شریک نہیں ہوئے بڑی جماعتوں کے قائدین نے تو اس جلسے کو نظر انداز کیا ۔

ہی بلوچستان کے مقامی قائدین بھی شریک نہیں ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے رہنماوں کے پاس گھسے پٹے بیانے کے علاوہ کوئی گفتگو نہیں ہے لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ڈی ایم ضمنی الیکشن چھوڑنے کو تیار نہیں وہ سینیٹ کے الیکشن میں بھی حصہ لیں گے ،لانگ مارچ کبھی نہیں ہوگا ،حالات ایسے ہی رہیں گے انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایک دوسرے پر دھاندلی کا الزام عائد کرنے والے اج ایک جگہ جمع ہوگئے ہیںان کے پاس دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

لیاقت شاہوانی نے کہا کہ سانحہ مچ کی تحقیقات کا عمل تیزی سے آگے بڑھ رہاہے،بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگالیاقت شاہوانی نے کہا کہ 2018کے مقابلے میں بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال 75فیصد بہتر ہوئی ہے حکومت بلوچستان میں صحت اور جیل ریفارمز پر کام کررہی ہے،انشا اللہ بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن ہے۔