|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2021

بچہ حادثاتی طورپر جل گیا ہے ،خضدارپولیس

خضدار:خضدار کے علاقہ سلطان آباد میں میں چھ سالہ بچہ مبینہ طور پر درندگی کا شکار،بد فعلی کے بعد مبینہ طور پر بچے کو جلا دیا گیا والدین کا الزام،بچہ حادثاتی طورپر جل گیا ہے پولیس

،، بچہ کے ساتھ بد فعلی کے اعلامات نظر نہیں آتے ڈاکٹروں کا موقف،بچے کی والدین کا انصاف دلانے کی اپیل بچہ چوبیس گھنٹے کے زندگی موت کے کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد چل بسا،عوامی حلقوں کی جانب سے واقعہ کی مکمل تحقیقات کر کے بچے کی خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق دوروز قبل خضدار کے علاقہ سلطان آباد سے ایک چھ سالہ بچے کو شدید تشویشناک حالت میں گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار منتقل کیا گیا

جہاں بچے کے ورثاء نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ بچے کو زیادتی کے بعد جلایا گیا ہے گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں پولیس سرجن ڈاکٹر جاوید احمد زہری نے ابتدائی طبی معائینہ کے بعد ورثاء کے خدشہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طبی معائینہ کے دوران مجھے ایسی کوئی شواہد نہیں ملی جس میں زیادتی کے علامات ہوں اس کے باوجود میں نے نمونے حاصل کر لیا ہے جنہیں فرانزک لیب بھیجا جائے گا جبکہ ایس ایچ او سٹی منیر عالم جتک نے بھی ابتدائی تفتیش میں اس بات کا اظہار کیا تھا کہ یہ حادثاتی واقعہ ہے پھر بھی پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے دوسری جانب بجے کے والد مختیار احمد،چچااسامہ اور داد ا امام دین نے مقامی صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بچے کو گھر سے اپنے لئے کھانے پینے کی اشیاء خریدنے دکان بھیجا گیا واپسی پر بچہ جھلس کر گھر پہنچا اور اپنے والدہ کے ساتھ بتایاکہ مجھے قریبی پلاٹ میں لے جا کر مبینہ طور پر بد فعلی کا نشانہ بنانے کے بعد جلایا گیا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ملزمان نے ہمارے معصوم بچے کو بد فعلی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا ہے اس ضمن میں پولیس اور ڈاکٹروں کا موقف یکطرفہ ہے جن سے ہمیں اتفاق نہیں ہم چاہتے ہیں کہ پولیس اس ضمن میں دیانت داری کے ساتھ تفتیش کرے اور ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کر دیں اور ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان،وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو،آئی جی پولیس بلوچستان،کمشنر قلات ڈویژن،ڈپٹی کمشنر خضدار اور دیگر متعلقہ اداروں کے زمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دلانے میں کردار ادا کریں اور ہم بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بچے کے ساتھ زیادتی کے واقعہ کا از خود نوٹس لیکر ہمیں انصاف دلائیں دریں اثناء خضدار کے سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ خضدار شہر میں اپنی نواعیت کا واحد واقعہ ہے اس میں تحقیقات اور ملزمان کی گرفتاری اشد ضروری ہے پولیس کو چائیے کہ وہ اپنی تحقیقات کا دائرہ واسیع کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے جامعہ حکمت عملی طے کریں کیونکہ ابھی تک یہ ایک معمہ ہے کہ بچے کو آگ کیسی لگی