|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2021

کوئٹہ: متحدہ لوکل بس ایسوسی ایشن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 16جنوری بروز ہفتہ ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت سیکرٹری جنرل شیر احمد بلوچ منعقد ہوا اجلاس میں تمام لوکل روٹس کے صدور اور ایسوسی ایشن کے سینٹر عہدیداروں نے شرکت کی مزید برآں اجلاس سے ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد اسحاق کا کہنا تھا کہ کوئٹہ شہر میں پہلے سے 650لوکل بسیں مختلف روٹس پر چل رہے ہیں۔

اور ان بسوں کیلئے آج تک کوئی ٹرمینل موجود نہیں جبکہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک کی صورتحال یہ ہے کہ گھنٹوں ٹریفک جام رہتی ہے اگر حکومت بلوچستان ٹرانسپورٹ کے صورتحال میں بہتری لانے کیلئے سنجیدہ ہے تو سب سے پہلے کوئٹہ شہر گرین بس منصوبے سے پہلے کوئٹہ شہر کے انفراسٹرکچر میں بہتری لائی جائے اجلاس سے لوکل بس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری شیر احمدبلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان پہلے سے ایک پسماندہ صوبہ ہے۔

جہاں بے روزگاری ، بھوک اور افلاس نے لوگوں کی زندگیاں کو دو بر کردیا ہے اب ایسے منصوبے بے متعارف کرنا جن سے بے روزگاری میں کمی کے بجائے اضافہ ہوگا ہمارے نزدیک یہ منصوبہ مزدور کش منصوبہ ہے کیونکہ اس منصوبے سے ہزاروں خاندانوں کا معایش قتل عام ہوگا جو کہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں مزید براں اجلاس میںلوکل بسایسوسی ایشن کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرک کی ۔

جن میں سرپرست اعلیٰ اختر جان کاکڑ چیئرمین محمدحنیف شاہوانی نائب صدر محمد ضمیر شاہوانی سینئر نائب صدر محمد انور بنگلزئی ، بلند خان شاہوانی مجید زہری عمر آفریدی محراب لہڑی انور جتک الم خان کاکڑ محمد اسلم کاکڑ اور دیگر ٹرانسپورٹروں نے شرکت کی۔

اور اجلاس میں ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیکر فیصل کیاگیا کہ جلد از جلد بلوچستان کے ٹرانسپورٹروں اور گوڈز ایسوسی ایشن ٹینکر ایسوسی ایشن اور دیگر یونینز سے رابطہ کر کے آئندہ کالائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔