|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے اپنے ایک بیان میں پارٹی کے شہید رہنما در جان پرکانی کے پہلی برسی کے مناسبت پر انکے بلوچ قوم کے حقوق اور بلوچستان کے دفاع کیلئے سیاسی اور جمہوری انداز میں ناقابل فراموش جدوجہد اور قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید رہنماء نے قومی حقوق کی جدوجہد کیلئے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز بی ایس اوکے پلیٹ فارم سے کیا اور تعلیمی ادارے سے فارغ ہونے کے بعد قائد تحریک سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بی این پی کے کاروان میں شامل ہوئے انہوں نے کہا کہ اس خاندان کے بلوچ قوم کے غصب شدہ حقوق کی حصول اور بلوچستان کی دفاع کے سیاسی تحریک کی خاطر ناقابل فراموش قربانیاں اور لازوال تاریخ ایک کھلی کتاب کی حیثیت رکھتا ہے۔

شہید در جان پرکانی نہایت ہی ایک سلجھے ہوئے متحرک مخلص نظریاتی فکری اور علم دوست شخصیت کے مالک تھے بلوچ ثقافت تہذیب و تمدن تاریخ ادب اور کلچرسے گہری وابستگی رکھتے ھوے بلوچ معاشرے کی مثبت روایات تہذیب و تمدن تاریخ اور ثقافت کو ہر سطح پر اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے قوم کی صحیح انداز میں نمائندگی کرنے میں کوشاں تھے وطن سرزمین کلچر ثقافت تہذیب و تمدن شعور آگاہی بلوچ قوم کو درپیش چیلنجزاور درپیش خطرات سے نکالنے کیلئے نظریاتی، فکری شعوری اور تنظیمی طور پر فعال و متحرک سائنٹفک بنیادوں پر تحریک کو فعال رکھنے کیلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کرتے رہے۔شہید درجان پرکانی کے خاندان کا گذشتہ کئی دہائیوں سے قومی حقوق کی جدوجہد سے وابستہ ھوکر قربانیاں دیتے چلے آرہے ہیں۔

ان کے بھائی اسحاق بلوچ مرحوم کو شہید حمید بلوچ کے کیساتھ گرفتار کرکے پابند سلاسل اور بعد میں جلاوطن بھی کیا گیا شہید گل زمین حبیب جالب بلوچ کا تعلق بھی اسی خاندان سے ہے جنہوں نے اپنی پوری زندگی بلوچ قوم اور بلوچستان کی دفاع کیلئے استحصالی قوتوں کے خلاف نبرد آزما ھوکر جدوجہد میں گزاری اور آخر میں اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کیا ان کے بڑے بھائی حاجی محمد ابراہیم پرکانی آج بھی اس پیران سالی کی عمر میں بلوچ قومی حقوق کی جدوجہد میں تحریک میں ایک فعال ناقابل شکست غیر متزلزل انداز میں جدوجہد کی صفحہ اول میں پیش پیش ہے اور اس خاندان کی قربانیوں اور جدوجہد کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید درجان پرکانی کی ناگہانی شہادت سے بلوچ قوم اور بی این پی ایک سچے مخلص فکری اور نظریاتی بے لوث ساتھی سے محروم ہوا اور اس کی ناگہانی جدائی سے قومی تحریک کو جو نقصان کا خلا پیدا ھوا اسے پورا کرنے میں مدتیں درکار ہونگے شہید درجان پرکانی کی قربانیاں اور جدوجہد سیاسی کارکنوں بلخصوص نیشنلزم کی تحریک سے وابستہ کارکنوں کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ وہ شہید درجان پرکانی کی درجات کو بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبرو جمیل کی توفیق دے۔