|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2021

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ممبرسینٹرل کمیٹی چیئرمین جاویدبلوچ نے جام اینڈکمپنی کے روزگار کش اقدام کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیوسے یک جنبش قلم 361 ملازمین کوبرطرف کرنا انتقامی کارروائی ہے جس میں صوبائی وزیر کی مستقبل کیلئے کرپشن کاباب کھولنیکی کوشش ہے کیونکہ2011ء میں بھرتی361 ملازمین کی دس سال بعد بر طرفی احمقانہ اقدام ہے جس کا مقصد پہلے سے بیروزگاری بدحال معاشی صورتحال اوراب ان ملازمین کوبرطرف کرنا کسی اوراحتجاجی کیمپ کوپریس کلب اورشاہراہوں کوجام کرنے کیلئے پرموٹ کیاجارہاہے۔

صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لے کیونکہ یہ 361 ملازمین نہیں بلکہ خاندان ہیں انہیں دوبارہ بحال کریں بصورت دیگر بر طرف ملازمین اپنے بچوں کے ہمراہ حکومت کے خلاف روڈوں پر آئیں گے اورسیاسی قوتیں ان کی بیک اپ پرہونگے توحکومت کوسرچھپانیکی جگہ بھی نہیں ملیگی کیونکہ 2011کو محکمہ بی آینڈ آر میں 361 لوگوں کو ملازمتوں پر بھرتی کر کے انہیں روز گار دیا گیا ہے جس کے بعد ایک اورحکومت اپنے پانچ سالہ مدت پوراکیااب جام عالیانی کوروزگارتوجام تھے ہی اب برطرفی بھی شروع کردیا انہیں اگربرطرف کرنے کاشوق ہے توجعلی ڈومیسائل پربھرتی غیربلوچستانی ملازمین کوبرطرف کرے ۔

صوبائی حکومت نوجوانوں اوربلوچستان کے عوام کے ساتھ انتقام بند کردے کیونکہ سروس رولزکے تحت ایک سال تک ریگولرتنخواہ وصول کرنیبعدکنٹریکٹ ملازمین بھی ریگولرہونگیجبکہ یہ 361خالی آسامیوں پربھرتیاں پالیسی کے تحت ہوئے ہیں انہیں برطرف کرہی نہیں سکتا وٹس اپ سرکارعوام کی فلاح بہبودمسائل پرتوجہ دے لوگوں کوبیروزگارکرکے کرپشن کے راستے تلاش نہ کرے بی این پی ان متاثرین کے جائزحقوق کیلئے ان کے مطالبات کوفی الفور تسلیم کرنے کامطالبہ کرتی ہے۔