|

وقتِ اشاعت :   January 21 – 2021

بیلہ: جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رہنما اور بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے دورہ بیلہ کے موقع پر جامعہ مدرسہ مظہر العلوم صدیقیہ میں بیلہ پریس کلب کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں اپنے مقصد کی جانب کامیابی سے رواں دواں ہیں پی ڈی ایم کی تحریک اس وقت تک چلے گی۔

جب تک عمران نیازی کی سلیکٹڈ حکومت کا خاتمہ نہیں ہوتا پی ڈی ایم قانون اور آئین کی بالادستی چاہتی ہے پی ڈی ایم کے چھبیس نکات میں سے صرف دو نکات پہ بات کرونگا پی ڈی ایم کی جدوجہد بائیس کڑوڑ عوام کے مفاد کے لیئے ہے اور پاکستان کی عوام آئین اور قانون کی بالادستی چاہتی ہے انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ تہتر سالوں میں پاکستان میں آئین کا حلیہ بگاڑا گیا ۔

ہمارے معاشرے میں جتنی بھی مشکلات ہیں جو تکالیف ہیں وہ آئین پاکستان کی بالادستی کے لیئے ہیں قانون کے سب کے لیئے برابر ہونا چاہیئے امیر کے کیئے علیحدہ قانون اور غریب کے کیئے علیحدہ قانون یہ نا انصافی کے مترادف ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کے ارکان نے اپنے اپنے استعفے اپنے پارلیمانی لیڈروں کے پاس جمع کر دئیے ہیں۔

اس پر پی ڈی ایم کی قیادت کا متفقہ فیصلہ فروری میں ہوگا کہ استعفے کب دینے ہیں انہوں نے کہاکہ کل الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کے احتجاج کے بعد یادداشت اس لیئے پیش نہ کر سکے کہ الیکشن کمیشن کے دروازے بند کر دیئے گئے تھے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ موجودہ سلکٹڈ حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے ۔

پاکستان کا مزدور طبقہ دو وقت کی روٹی کے لیئے پریشان ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جمعیت سے جو افراد گئے ہیں ان کے ساتھ اگر لوگ ہوتے تو ان کی صورتحال مختلف ہوتی اور اللہ نے ان کو امتحان میں ڈال دیا ہے یہ وفاقی حکومت مادر پدر آذاد معاشرہ قائم کرنے پر تلی ہوئی ہے ہم پاکستان کے مسلمان اس حکومت کو مادر پدر معاشرہ قائم کرنے کسی صورت میں نہیں دینگے۔

اس موقع پر جمیعت علماء اسلام کے ضلعی نائب امیر عبدالحمید عارف تحصیل امیر مفتی محمد نعیم مولانا حافظ ثناء اللہ مولانا طارق صحرائی سید ابن شاہ سالار جے یو آئی بشیر احمد عبدالخالق محبوب علی نائب ناظم عمومی ڈاکٹر محمد داود مولانا عبدالولی جان مولوی عبدالاحد مولانا محمد یونس نعمانی محمد اکمل سیٹھ غلام نبی ودیگر کثیر تعداد میں موجود تھے۔