|

وقتِ اشاعت :   January 25 – 2021

اسلام آباد/کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹرانوارالحق کاکڑ نے کہاہے کہ کریمہ بلوچ اور ساجد کی موت پاکستان کے خلاف استعمال کی جارہی ہے ،پاکستان کی سرزمین پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔

کریمہ بلوچ کی میت کو پولیس سکیورٹی میں لے کر قبرستان تک لیکر گئے کیونکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقع پیش آ سکتا تھااگر کریمہ بلوچ کی موت میں پاکستانی ریاست کا ہاتھ ہے تو بات کی جائے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ایوان بالات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بلوچ سیاسی رہنما کریمہ بلوچ نے راکھی بند پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مدد کی اپیل کی تھی اور مرحومہ پاکستان کو ختم کرنے پر یقین رکھتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی آبائی علاقے میں تدفین کی گئی جبکہ تدفین میں سندھ پولیس نے لیڈ لی۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی میت کو پولیس سکیورٹی میں لے کر قبرستان تک لیکر گئے کیونکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقع پیش آ سکتا تھا۔

انہوں نے سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے موقف کی تریدی کی کہ کریمہ بلوچ کی میت کو کسی نے اغوا کیا۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کریمہ بلوچ اور ان کے رفقا نے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کیا اور ہتھیار اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ اگر اپ کہتے ہیں کہ کریمہ بلوچ کی موت میں پاکستانی ریاست کا ہاتھ ہے۔

تو بات کریں، ساجد کا سوئیڈن میں انتقال ہوا تو اسے بھی ریاست پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر جو تشدد کرتا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیںانہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچ کے لیے لفظ شہادت کا استعمال ہو رہا ہے جیسے ان کی کسی نے جان لے لی ہے۔