|

وقتِ اشاعت :   January 26 – 2021

کوئٹہ: سبی کے رہائشی بیوہ خاتون صاحب زوجہ عبدالرحیم نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ان کی بیٹی کے قتل میں ملوث ملزمان کوگرفتارکرکے انہیں انصاف فراہم کیاجائے ،گزشتہ چار سال سے انصاف کے متلاشی در در کی ٹوکریں کھانے پرمجبور ہوں ،پولیس حکام کیس میں دلچسپی نہیں رہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

صاحب خاتون نے کہاکہ عرصہ چار سال سے میری بیٹی فرزانہ کو اس کے شوہر شہباز خان ولد عبداللہ نے دن دیہاڑے بمورخہ 28-02-2017 کو پہلے تشدد کیا پھر فائرنگ کرکے ناحق قتل کر دیا اور شہباز خان ولد عبداللہ اب تک آزاد گھوم رہا ہے شہباز خان ولد عبداللہ کے خلاف سٹی تھانہ سبی میں اپنے بیٹے منیر احمد کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کروائی جس کی کاپی منسلک ہے۔

لیکن چار سال گزرنے کے باوجود کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی میں ایک انتہاہئی غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں اور میرے مرحوم شوہر جنہوں نے تیس سال محکمہ پولیس میں خدمات سرانجام دی آج ان کی بیٹی کو محکمہ پولیس انصاف نہیں دلا پارہے میں کئی بار سبی کے اعلیٰ حکام بالا ڈی آئی جی اور ایس پی کے پاس بیٹی کے انصاف کیلئے پیش ہوئی لیکن انہوں نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

اور نہ ہی تفتیشی آفیسر نے کوئی دلچسپی لی ملزم باسر ہونے کی وجہ سے آج تک گرفتار نہ ہوسکا کچھ عرصہ گزرنے کے بعد جناب اعلیٰ ہوم سیکرٹری کے پاس اپنی بیٹی کے قتل کے سلسلے میں پیش ہوئی تو ہوم سیکرٹری نے کیس کرائم برانچ کے حوالے کیا ڈیڑھ س ال گزرنے کے باوجود بھی ملزم گرفتار نہ ہوسکا تو ہوم سیکرٹری نے دوبارہ میرا کیس سبی بھیج دیا میں سبی کے ڈی آئی جی،ایس پی اور حکام بالا کے سامنے پیش ہوئی اور ان سے اپی بیٹی کے قتل کے گرفتاری کے سلسلے درخواست کی ۔

تو ا نہوں نے بھی کوئی ایکشن نہیں لیا ایک مرتبہ پھر دوبارہ آئی جی پولیس بلوچستان کے سامنے پیش ہوئے اور ان کو اپنی بیٹی کے قتل کے ب ارے میں بیان دیا کہ عرصہ چار سال گزرنے کے باوجود بھی ہمیں انصاف نہ مل سکا اور ہمارا کیس کرائم برانچ میں تھا تب بھی ہمیں انصاف نہ مل سکا تو آئی جی پولیس نے دوبارہ میرا کیس کرائم برانچ کے حوالے کیا اور اب پانچ ماہ گزرچکے ہیں۔

لیکن اب تک انصاف نہ مل سکا چیف جسٹس آف پاکستان،وزیراعظم پاکستان،چیف جسٹس بلوچستان،چیف آف آرمی اسٹاف ،کور کمانڈر بلوچستان،آئی جی ایف سی،وزیراعلیٰ بلوچستان، آئی جی پولیس بلوچستان،اور ڈی آئی جی سبی سے اپیل کرتی ہوں کہ میری بیٹی کے قتل کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اور میری بیٹی کے تین بچوں کوتحفظ فراہم کیا جائے کیونکہ بچے شہباز خان ولد عبداللہ جان کے پاس ہیں اور ان پر ظلم کیا جاتا ہے میں ایک بوڑی عورت ہوں اور دل کی مریضہ ہوں میری فریاد سنی جائے اور میری بیٹی کے ساتھ انصاف کر کے ملزم کو کیفر کردار تک پہنچا یا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکے۔