|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2021

مچھ : ایک ہی گھر کے چار افراد کی بولان میڈیکل کالج کی ضلع کچھی کے کوٹہ نشستوں پر کامیابی کا معمہ حل نہ ہوسکا غیر مقامی افراد کی سلیکشن پر ضلع کچھی کے سیاسی و سماجی حلقوں میں شدید تشویش مقامی میڈیا مذکورہ گھرانے کے چار افراد کے سلیکشن پر مچھ رہائشی تصدیق سے قاصر تحریک جوانان پاکستان نیشنل پارٹی بھاگ ناڑی کو پانی دو تحریک انسانی حقوق و دیگر کا اس ناانصافی پرعملی جدوجہد کا اعلان اس قسم کے عمل سے اضلاع کے تعلیم یافتہ نوجوان بددل اور گمراہی کا شکار ہورہے ہیں۔

ضلعی آفیسران اور ملوث اسٹاف کیخلاف فوری عدالتی کاروائی کا مطالبہ رپورٹ کے مطابق ضلع کچھی کے سیاسی و سماجی حلقوں میں تشویش کا باعث بننے والی ایک ہی گھرانے کے چار افراد جن میں دوبیٹے اور دوبیٹوں کی بولان میڈیکل کالج میں ضلع کچھی کے کوٹہ پر سلیکشن سے پائی جانیوالی بے چینی شدت اختیار کرگئی ہیں مچھ کے مقامی صحافیوں کو ڈومیسائل میں درج پتہ کاکامحمد وارڈ مچھ میں مذکورہ گھرانے کی سکونت کا کوئی سراخ نہ مل سکا۔

اس سلسلے میں مچھ میں مقیم کسی فرد نے بھی اس آمر کی تصدیق نہ کی کہ یہ گھرانہ کھبی مچھ یا ضلع کچھی میں مقیم رہا ہے علاوہ ازیں تحریک جوانان پاکستان بلوچستان کے صوبائی ترجمان بابر خان خجک نے کہا کہ ضلع کچھی میں غیر مقامی افراد جن کا اس ضلع سے کھبی کوئی تعلق ہی نہیں رہا ہے۔

ان کے لوکل ڈومسائلز سیکڑوں کی تعداد میں جاری کیے گئے ہیں جو مقامی افراد کے حق تلفی کرکے صوبائی و قومی سرکاری ملازمتوں پر براجمان ہیں نصیر آباد ڈویثرن میں ان غیر مقامی افراد کو ٹیکنیکل حربوں سے سلیکٹ کرکے اہل اور مقامی افراد کو دیوار سے لگایا جارہا ہے کچھی میں بے روزگاری کی شرح میں اضافے کا باعث بھی اس قسم کے غیر قانونی اور مبینہ استحصالی ہتھکنڈے ہیں ۔

حالیہ بی ایم سی کی ضلعی نشستوں ایک ہی گھرانے کے چار بہن بھائیوں کی کامیابی پہلا واقع نہیں ہے ایسے سیکڑوں واقعات ہیں جو تاحال پس پردہ ہیں اور اس میں ضلعی آفیسر ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ اسٹاف برابر کا شریک ہے جس کیخلاف ضلع اور ڈویثرن کی سطح پر بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائیگی اور تمام جعلی لوکل اور ڈومیسائلز کے اجراء کو اشکار کیا جائے نیشنل پارٹی مچھ کے صدر ملک زاہد اقبال سمالانی نے کہا کہ بیک وقت ایک ہی شخص کے چار بچوں کی ضلعی کوٹہ پر سلیکشن سے ثابت ہوتا ہے کہ ضلعی آفس میں عرصہ دراز سے یہ کھیل کھیلا جارہا ہے۔

جو طلباء کے اعلی تعلیم اور اعلی نشستوں پر تعنیاتی کیخلاف عمل پیرا ہیں فلفور شفاف طریقے سے تحقیقات کی جائے بھاگ ناڑی کو پانی دو تحریک کے چیئرمین وفا مراد سومرو نے کہا کہ اس حوالے سے کمشنر نصیر آباد کیساتھ متاثرہ طلباء کے ہمراہ ملاقات کی گئی ہے اور انہیں اس ناانصافی اور طلباء کے تحفظات سے آگاہ کردیا گیا ہے انھوں نے کہا کچھی میں بوگس بھرتیوں کا معاملہ تاحال جاری وساری ہے ۔

غیر مقامی افراد نے ضلع کچھی کو اپنے مفادات کے حصول کیلئے ایک محفوظ ضلع سمجھ رکھا ہے جہاں وہ اپنے من مانیوں سے طلباء کے حقوق اور نوجوانوں کے استحصال میں مصروف عمل ہیں ہم کسی بھی صورت میں اپنے نوجوانوں اور طلباء کے حقوق کو غضب کرنے والے ان عناصر کو برداشت نہیں کریں گے اور ان کیخلاف حتی الوسع جدوجہد اور احتجاج کا عمل جاری رکھیں گے انسانی حقوق مچھ کے رہنماء￿ محمد عامر یوسفزئی نے کہا کہ اس قسم کے واقعات سے طلباء اور مقامی نوجوانوں کی دل شکنی ہورہی ہے ضلع کچھی میں ملازمتوں کے حصول اور اعلی تعلیم کیلئے ضلعی نشستوں پر اس قسم کا غیر زمہ دارانہ اور مجرمانہ فعل انتہائی قابل مذمت ہے۔

زرائع کیمطابق چار سو کے لگ بھگ لوکل اور ڈومیسائلز غیر تصدیق شدہ ہیں جن کے عامل افراد کا ضلع بھر میں ابتک کوئی تصدیق نہیں نہیں ہوسکی ہے اس ناانصافی کے بھر پور مذمت کرتے ہیں ان کیخلاف ہرسطح پر آواز بلند کرنے کا اعلان کرتے ہیں انھوں نے مطالبہ کیا کہ زمہ دار آفیسران و متعلقہ ملوث اسٹاف کیخلاف سخت کاروائی کی جائے اور تمام مشکوک لوکل ڈومیسائلز کو فلفور منسوخ کیا جائے۔