|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر وسینیٹر کبیر محمد شہی نے کہاہے کہ بلوچستان میں رہنے والے اقوام بلوچستانی ہیں ،لوکل اور ڈومیسائل کا فرق ختم کرکے صرف ایک لوکل رہائشی سرٹیفکیٹ ہونا چاہیے جو صرف بلوچستان میں رہنے والوں کو ہی دیا جائے، بلوچستان میں جاری ہونے والے ڈومیسائل میں پچاس فیصد سے زائد غیر قانونی طریقے سے حاصل کیے گئے ہیں۔

یہ افراد ملازمتوں کے ساتھ ساتھ ایچ ایس سی کی سکالر شپس کا بھی فائدہ اٹھاتے ہیں اور بلوچستان کے حقیقی باشندے محروم رہ جاتے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر وسینیٹر کبیر محمد شہی نے کہاکہ انہوں نے متفقہ قرارداد منظور کرائی تھی کہ بلوچستان سے جاری ہونیو الے تمام ڈومیسائل اور لوکل سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی قرارداد کے بعد اسٹیبشلمنٹ ڈویژن اسلام آباد نے بلوچستان حکومت کو خط لکھ کر وفاقی ملازمین کے کوائف کی تصدیق کرنے کا کہا تھا۔ کبیر محمد شہی نے بتایا کہ بلوچستان میں باقی ملک کے برعکس لوکل کے ساتھ ساتھ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ بھی جاری کیے جاتے ہیں۔ ڈومیسائل ان لوگوں کو دیئے جاتے ہیں جو طویل عرصے سے بلوچستان میں رہائش پذیر ہیں۔

جبکہ بلوچستان کے قدیم باشندوں کو لوکل سرٹیفکیٹ جاری کیے جاتے ہیں۔نیشنل پارٹی کے رہنما کے بقول ڈومیسائل کی آڑ میں ایسے افراد نے بھی رہائشی سرٹیفکیٹ حاصل کئے ہیں جنہوں نے اپنی ملازمت کے صرف چند ماہ بلوچستان میں گزارے۔ اس بنیاد پر بعد میں ان کے بچے بھی آسانی سے ڈومیسائل حاصل کرلیتے ہیں۔

سینیٹر کبیر محمد نے بھی یہ دعوی کیا کہ بلوچستان میں جاری ہونے والے ڈومیسائل میں پچاس فیصد سے زائد غیر قانونی طریقے سے حاصل کیے گئے ہیں۔ یہ افراد ملازمتوں کے ساتھ ساتھ ایچ ایس سی کی سکالر شپس کا بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔

اور بلوچستان کے حقیقی باشندے محروم رہ جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے قدیم بلوچ پشتون باشندوں کے ساتھ ساتھ طویل عرصے سے صوبے میں رہنے والے ہزارہ، سندھی، سرائیکی اور پنجابی باشندوں کو بھی ہم بلوچستانی سمجھتے ہیں۔ لوکل اور ڈومیسائل کا فرق ختم کرکے صرف ایک لوکل رہائشی سرٹیفکیٹ ہونا چاہیے جو صرف بلوچستان میں رہنے والوں کو ہی دیا جائے۔