|

وقتِ اشاعت :   January 29 – 2021

کوئٹہ: پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہاہے کہ جعلی ڈومیسائل کے معاملے میں وزیراعلیٰ بلوچستان،صوبائی کابینہ اور چیف سیکرٹری کی عدم دلچسپی تشویشناک ہے،دوسرے صوبوں کے لوگوں نے بڑی تعداد میں جعلی ڈومیسائل پر وفاقی اور صوبائی محکموں میں نوکری کے علاوہ قومی وبین الاقوامی اسکالرشپس حاصل کئے،بلوچستان کے نوجوانوں کو اپنے حق کیلئے آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے جاری کردہ بیان میں کیاانہوں نے کہاکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے سینیٹ میں مسلسل 3سے 4سال تک آواز بلند کی کہ بلوچستان میں جعلی ڈومیسائل اور لوکل پر ہزاروں لوگ وفاقی اور صوبائی محکموں میں سرکاری نوکری کررہے ہیں اور بڑی تعداد میں جعلی ڈومیسائلز پر دوسرے صوبوں کے لوگ اسکالرشپس جس میں میڈیکل،انجینئرنگ،سوشل سائنسز سمیت مختلف شعبوں میں قومی جامعات اور بین الاقوامی سطح ایم فل اور پی ایچ ڈی کیلئے گئے ہیں یہ بلوچستان کیلئے بہت بڑا نقصان ہے۔

نہ صرف روزگار بلکہ تعلیمی حوالے سے بھی ہیں جس کا نہ تو تصور ممکن ہے اور نہ ہی ازالہ،ہمارے بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوان روزگار نہ ہونے کی وجہ سے در در کی ٹوکریں کھانے پرمجبور ہیں،انہوں نے کہاکہ دیکھاجائے تو بلوچستان میں تعلیمی ریشو بھی بہت زیادہ کم ہے ڈومیسائل سے بلوچستان میں روزگار اور تعلیم کے حوالے سے بہت زیادہ نقصان پہنچاہے۔

اس معاملے پر بلوچستان ہائی کورٹ نے اسٹینڈ لیا اور صوبائی حکومت کی جانب سے کام شروع کیا لیکن افسوس کامقام ہے کہ ایک عرصہ گزر گیا لیکن وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی کابینہ اس معاملے میں دلچسپی نہیں لے رہے بلکہ بیوروکریسی کی عدم دلچسپی سے معاملہ طول پکڑرہاہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے 4ڈویژنز قلات، رخشان،سبی اور نصیرآباد میں کم از کم 5ہزار ڈومیسائل اور لوکل پروسس ہوئے ہیں۔

جن میں 27سو ڈومیسائلز کی تصدیق نہ ہوسکی ہے،ژوب،کوئٹہ اور مکران ڈویژن میں ڈومیسائل سے متعلق اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہواہے رہ جانے والے ڈویژنز پر نہ تو صوبائی حکومت نوٹس لے رہی ہے ہونا تو یہ چاہیے کہ جلد سے جلد اس پروسس کو مکمل کرناچاہیے تھا لیکن چیف سیکرٹری بلوچستان بھی دلچسپی نہیں لے رہے یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔

پارلیمنٹ،سینیٹ اور عدلیہ کے احکامات کے باوجود ڈومیسائل کا معاملہ جوں کا توں ہے،فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے والے صوبائی حکومت اور چیف سیکرٹری کی عدم دلچسپی سے لوگوں میں تشویش بڑھ رہی ہے،اس سلسلے میں نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے حق کیلئے آواز اٹھائیں یہ ہمارا قومی حق ہے اور نوجوانوں کوچاہیے کہ وہ دلچسپی نہ لینے والوں کے خلاف جدوجہد کرے۔