|

وقتِ اشاعت :   January 30 – 2021

مچھ: نیشنل پارٹی اور کان کن لیبر یونین مچھ کے زیر اہتمام کچھی سے سیکڑوں کے تعداد میں جعلی لوکل ڈومیسائلز کی اجراء اور حالیہ بی ایم سی کی بولان کے میڈیکل کوٹہ نشستوں پر ایک ہی خاندان سے چار افراد کے کامیابی کیخلاف مچھ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھاررکھے تھے جن پر کچھی کے تمام لوکل اور ڈومیسائلز کی ازسر نو تحقیقات کا مطالبہ ودیگر نعرے درج تھے۔

احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے صوبائی رہنماء خدائے رحیم بلوچ ڈسٹرکٹ چیئرمین زاکواۃ کچھی حاجی منگے خان راہیجہ کان کن لیبر یونین مچھ کے صدر محمد اقبال یوسفزئی این پی مچھ کے صدر ملک زاہد اقبال سمالانی شہری ایکشن کمیٹی کے ہنماء ٹکری شیر زمان سمالانی مجیب سمالانی ایوب سمالانی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بلخصوص ضلع کچھی بولان میں سیکڑوں جعلی ڈومیسائلز کا اجراء سفارش اور پیسے کے بل بوتے پر کیا گیا ہے۔

جس کے نتیجے میں تین سو پچیس وفاقی ملازمین جھنوں نے اپنے ڈومیسائلز بنوائے تھے ان کی تصدیق تاحال نہیں ہوسکی اور زیر التواء ہیں یہ غیر مقامی لوگ اسکالرشپس مختلف یونیورسٹیز و کالجز میں پیشہ ورانہ نشستوں ڈاکٹرز انجینئرز وکلا آئی ٹی سمیت درجنوں سیٹیں حاصل کرکے مقامی اور مستحق طلباء و طالبات کی حق تلفی کررہے ہیں جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انھوں نے کہا ضلع کچھی بلخصو ص مچھ میں مقامی نمائندوں نے اپنے ووٹ کے لالچ میں ووٹرز کے رشتہ داروں کے بھی لوکل ڈومیسائلز بنائے حالانکہ ان کے ووٹرز کے رشتہ دار پنجاب سندھ و دیگر صوبوں میں رہائش پذیر ہیں ظلم یہ ہے کہ لوکل سرٹیفکیٹ کے حصول کیلئے مہینوں لگ جاتے ہیں لیکن ڈومیسائلز سرٹیفکیٹ کا اجراء اور حصول انتہائی آسان بناکر یہاں کے مقامی طلباء اور بیروزگاروں کا استحصال کیا جارہا ہے۔

ایک درخواست پر ڈومیسائلز کو والد کے ڈومیسائلز علیحدہ کرکے دیا جاتا ہے واضح رہیکہ مچھ میں درجنوں گھرانے گزشتہ پندرہ سے بیس سالوں سے مچھ سے مستقل بنیادوں پر پنجاب سندھ و دیگر بلوچستان کے اضلاع میں منتقل ہوئے ہیں لیکن وہ اپنی جائیدادیں بھی فروخت کردی ہے اس کے باوجودان کے ڈومیسائلز یہاں سے بن رہے ہیں ان کے پیدا ہونے والے بچوں کا اندراج یہاں ہورہا ہے۔

کیونکہ مقامی طلباء کو معیاری تعلیم نہ ملنے کیوجہ سے میرٹ میں مقامی طلباء پیچھے رہ جاتے ہیں انکے بچے پنجاب و دیگر اعلی معیاری تعلیمی اداروں میں تعلیم و تربیت حاصل کرکے باآسانی ضلع کچھی کے کوٹہ پر پیشہ ورانہ نشستیں حاصل کرلیتے ہیں انھوں نے کہا کہ استحصالی پر مبنی ناانصافی کسی صورت قبول نہیں ان ناروا اقدامات کیوجہ سے نوجوان نسل بے روزگاری سے دلبرداشتہ ہوکر سماجی برائیوں کیطرف راغب ہوکر معاشرے کیلئے ناسور بن رہے ہیں۔