کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق گزشتہ اجلاس میں باضابطہ شدہ تحریک التواء پر بحث شروع ہوئی تو تحریک التواء کے محرک ثناء بلوچ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں اضافے سے بلوچستان کے لوگوں کو سالانہ 30سے40ارب کا نقصان ہورہا ہے
صوبے کے لوگوں کی اکثریت خط غربت سے نیچے زندگی بسر کررہی ہے وسیع و عریض صوبہ ہے مگر افسوس کہ یہاں اسمبلی کی کرسیاں خالی ہیں انہوںنے کہا کہ حکومت کی عدم سنجیدگی کے باعث میں احتجاجاً اپنی تحریک التواء پر بات نہیں کروں گا جس کے بعد چیئرمین قادر علی نائل نے تحریک التواء نمٹانے کی رولنگ دی ۔