|

وقتِ اشاعت :   February 10 – 2021

کوئٹہ: قبائلی رہنماء نوابزادہ میر رئیس رئیسانی نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر مظاہرہ کرنے والے سرکاری ملازمین پر حکومتی تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت محکمہ تعمیرات ومواصلات کے ملازمین کی برطرفیوں کا فیصلہ واپس لے ، اپنے جاری مذمتی بیان میںانہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ملازمین کے جائز حقوق غصب، مہنگائی اور ٹیکسز میں اضافہ کرکے سفید پوش طبقے کو خودکشیاں کرنے پر مجبور کردیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر اپنے جائز حقوق کیلئے احتجاج کرنے والے ملازمین پربہیمانہ تشدد کرکے ان کو گرفتار کرنے کا عمل قابل مذمت ہے ، عوام کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعویٰ کرنے والی حکومت میں لوگ اپنے روزگار کے تحفظ کی دہائیاں دے رہے ہیں۔

انہوں نے محکمہ تعمیرات ومواصلات سے ملازمین کی برطرفیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ہیلتھ ورکرز ، سرکاری ملازمین ، اساتذہ اپنی مستقلی اور نوجوان میرٹ کے برعکس تعیناتیوں کیخلاف سراپا احتجاج ہیں صوبے میں غربت اور افلاس میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان صوبے کے لوگوں کو بتائیں 13 ہزار نوکریاں کن لوگوں میں تقسیم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان حکومت محکمہ تعمیرات و مواصلات کے ملازمین کی برطرفیوں کا نوٹیفکیشن واپس لیتے ہوئے ملازمین کی بند تنخواہیں فوری بحال کرے۔