|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2021

تربت: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے زیراہتمام بلیدہ میں احتجاجی ریلی ومظاہرہ، ریلی میں موٹرسائیکل اورگاڑیوں کی بڑی تعداد شامل تھی، مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں 2ماہ بعد تربت میں دھرنا وگرفتاریاں پیش کرنے کااعلان، جمعیت علماء اسلام پاکستان کے زیراہتمام بلیدہ میں جمعرات کے روز احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی میں نوجوانوں اور علاقے کے معتبرین نے بھرپور شرکت کی۔

ریلی کی قیادت جے یو آئی پاکستان کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر ڈاکٹرمحمد اسماعیل بلیدی نے کی، ریلی بلیدہ کے عوامی مسائل حل نہ ہونے کے خلاف نکالی گئی، احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرمحمد اسماعیل بلیدی نے کہاکہ آج تاریخی ریلی میں نوجوانوں سمیت علاقے کے معتبرین نے بھرپور شرکت کر کے ثابت کر دیا کہ علاقائی مسائل کے حل کیلئے وہ ہر ممکن قربانی دینے کے لئے تیار ہے۔

ہمیں جان بوجھ کر اتنے عرصے میں پسماندہ رکھا گیا جس میں علاقے کے مسائل،بجلی کی بندش، بارڈر میں لوگوں کو بے جا تنگ کرنا بند کیا جائے اور بلیدہ ٹاؤن پلان کا کام تسلی بخش نہیں ہو رہا اور لوگوں کو معاوضہ بھی نہیں دیا جا رہا، لوگوں کو بیوقوف بنانے کے لئے وٹس ایپ اور فیس بک پر اپنے من پسند لوگوں کے نام سے کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو عوام کوقابل قبول نہیں،اس کے ساتھ ساتھ ٹھیکے بھی اپنے قریبی لوگوں کو دیئے گئے ہیں۔

جس کی وجہ سے روڈ کے کام میں بجری اور کریش کے بجائے سادہ مٹی استعمال ہو رہی ہے جس سے روڈ کچھ عرصے بعد اپنی پرانی حالت میں آجائے گا اور اس میں بھی کمیشن رکھا گیا ہے جس میں مختلف لوگوں کو ٹھیکوں سے نوازا گیا ہے جو اقتدار سے جڑے فیملی کے قریب ہے، سڑک کے متاثرین کو کسی قسم کاکوئی معاوضہ تک نہیں دیاگیاہے، اپنی مرضی سے سڑک کانقشہ تبدیل کیاگیا ہے اگر بلیدہ ٹاؤن پلان کو سنجیدگی سے نہیں لیاگیا۔

توہم مجبوراً ہائی کورٹ میں پٹیشن دائرکرکے حکم امتناعی حاصل کریں گے تاکہ قومی خزانہ کی بے دریغ لوٹ مارکا سلسلہ بند ہو، علاقے میں اسکول تو بن گئے لیکن اسٹاف اور معیار تعلیم نہ ہونے کہ برابر ہے، صحت کا کوئی حال نہیں،زچگی کے دوران کئی خواتین موت کے منہ میں چلی گئی ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم نے 3سال تک صبرکیا، 3بجٹ گزرگئے، اربوں روپے کرپشن کی نذرہوگئے، بلیدہ تربت روڈ سڑک کو سونے کی چڑیابنادیاگیاہے۔

اس منصوبے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے،اب ہم عوام کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے ہم اپنے عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے، انہوں نے اعلان کیا کہ پیر کے روزہم ایک وفد کے ساتھ کمشنر مکران سے روڈ کے معاملات اور ٹاؤن پلان میں بے ضابطگیوں کو حل کرنے کے لئے ملاقات کریں گے اگر تسلی بخش جواب نہیں ملا تو ہم 2ماہ بعد تربت میں کمشنر آفس کے سامنے عوامی طاقت کامظاہرہ کریں گے۔

بجلی کے مسئلے کے لئے ایک کمیٹی ڈی سی اور کمشنر کی موجودگی میں ایس ای واپڈا سے مذاکرات کریں گے اور ایک جامع حل نکالا جائے گا، بارڈر کے معاملے پر ایک جامع کمیٹی کے ساتھ تربت میں آئی جی ایف سی کے ساتھ ملیں گے اور بعد میں کوئٹہ میں کور کمانڈر سے بھی بات کی جائے گی انہوں نے کہاکہ عوام نے اگراسی جذبے کے ساتھ سڑکوں پرنکل کر ہمارا ساتھ دیا تو بلیدہ زامران کے تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔