کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی کال پر ملک بھر کی طرح کوئٹہ میں بھی لاپتہ افراد کی بحفاظت بازیابی کے لئے احتجاج کیا گیااور مطالبہ کیا گیا کہ پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسدخان اچکزئی سمیت ملک بھر میں جتنے بھی لاپتہ افراد ہیں ان کی بازیابی یقینی بنائی جائے۔ یاد رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسدخان اچکزئی سمیت ملک بھر کے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے اے این پی نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی تھی۔
اس سلسلے میں یہاں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پارٹی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر وصوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی ، مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل صاحب جان کاکڑ ، ضلع کوئٹہ کے قائمقام صدر حاجی شان عالم ، جنرل سیکرٹری نذر علی پیر علیزئی ، پشتون ایس ایف کے صوبائی الیکشن کمیٹی چیئر مین عالمگیر خان مندوخیل کررہے تھے۔
ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب پہنچی اور احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوئی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اصغرخان اچکزئی ، صاحب جان کاکڑ، حاجی شان عالم ، نذر علی پیر علیزئی ، عالمگیر خان مندوخیل اور دیگرمقررین نے اسدخان اچکزئی کے اغواء اور اسدخان اچکزئی سمیت دیگر گمشدہ افراد کی عدم بازیابی پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین، اہلخانہ اور رشتہ دار کرب و اذیت سے دوچار ہیں۔
اسدخان اچکزئی کو پچیس ستمبر کو کوئٹہ کے پوش علاقے ایئر پورٹ روڈ سے اغواء کیا گیا پانچ مہینے گزرنے کے بعد بھی ان کی بازیابی کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اس وقت عوامی نیشنل پارٹی اور اسدخان اچکزئی کا خاندان امتحان میں ہے کہ ان کا اگلا لائحہ عمل کیا ہونا چاہئے پانچ مہینے گزرنے کے بعد بھی اسدخان اچکزئی کی بازیابی کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہ ہونا متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ۔
کیونکہ اداروں کے پاس وسائل بھی ہیں ان کاچرچا بھی ہوتاہے کہ ہمارے ادارے دنیا کے کامیاب ترین اداروں میں شامل ہیں مگر سوال یہ ہے کہ وسائل اور استعداد ہونے کے باوجود پانچ مہینے گزرگئے مگراسدخان اچکزئی کا کوئی اتہ پتہ نہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں اسی طرح ملک میں جتنے بھی لاپتہ افراد ہیں ان کی پارٹیاں اور ان کے اہلخانہ امتحان اور اذیت سے دوچار ہیں۔
اسدخان اچکزئی سمیت جتنے بھی لاپتہ افراد ہیں اگر وہ گناہ گار ہیں اور انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں منظرنام پر لا کر عدالتوں میں پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے دوریاں جنم لیتی ہیں اور فاصلے بڑھتے ہیں انیس سوستر سے ہم اسی طرح کے تجربات دہراتے آئے ہیں اور ان تجربات سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں ملا بلکہ الٹا نقصان ہی پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں ، قائدین اور کارکنوں کے لئے قیدوبند کوئی نئی بات نہیں پشتونوں کے حقوق کا سرخ جھنڈا بلند کرنے کی پاداش میں ہمارے خلاف مسلسل سازشیں ہوتی رہی ہیں مگر ہم اس طرح کے ہتھکنڈوں سے نہ پہلے مرعوب ہوئے اور نہ ہی آئندہ گبھرائیں گے پارٹی رہنما?ں نے گزشتہ روز ضلع قلعہ عبداللہ میں پارٹی رہنماء اور صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان اچکزئی کے کزن کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ قبائلی دشمنی سے زیادہ ان واقعات کی کڑی ہے جس کا عوامی نیشنل پارٹی کو گزشتہ کئی عشروں سے سامنا رہا ہے۔
جس طرح ہم اسدخان اچکزئی سمیت دیگر تمام گمشدہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں اسی طرح ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ملک وحید خان اچکزئی کے قاتلوں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لا کر کھڑا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اسدخان اچکزئی سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے سلسلے میں پارٹی کی مرکزی کال پر آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے پارٹی آئند کا جو بھی لائحہ عمل بنائے گی اور جو بھی کال دے گی صوبہ اس پر پوری طرح عمل کرے گا اور لاپتہ افراد کی بحفاظت بازیابی کے لئے ہر سطح پر احتجاج اورجدوجہد کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر مظاہرین نے اسدخان اچکزئی اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے نعرے بازی بھی کی اور بعدازاں مظاہرین پرامن طو رپر پر منتشر ہوگئے۔