|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے زیر اہتمام مادری زبانوں کی اہمیت و افادیت پر تقریب کا انعقاد۔تقریب سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نامور دانشور سرور جاوید مصنف آغا گل صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطاء محمد بنگلزئی بی ایس او پجار کے مرکزی چیرمین واجہ زبیر بلوچ راحت ملک دیگر قائدین دانشوروں نے مادری زبانوں کی اہمیت و افادیت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مادری زبان قوموں کی قومی اثاثہ ہوتے ہیں۔مادری زبان قوموں کی ثقافتی سیاسی سماجی اقدار کی ترویج اور پروان چڑھانے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کثیر القومی ریاست ہے ہر قوم اپنی قومی زبان سرزمین اور ثقافت کے صدیوں کی تاریخ رکھتی ہے۔بدقسمتی سے قومیتوں کی وجود سے انکار کی پالیسی نے پاکستان کو دوحصوں میں تقسیم کیا لیکن اس کے باوجود منفی روش کو نہیں بدلا گیا۔۔تقریب میں نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو۔کلثوم نیاز بلوچ۔ڈاکٹر غلام محمد کیھتران نے مادری زبانوں کے حوالے سے مقالحے پیش کیے۔جبکہ مصطفی شاید۔ڈاکٹر ستار شاہ۔اویس ضمیر پاسٹر شاہین نے شاعری و نظم کا کلام پیش کیا۔نعیم بنگلزئی نے تلاوت کلام پاک آغاز کیا۔

قاہدین اور مقالوں میں مادری زبان کی اہمیت و افادیت اور مادری زبانوں کے عالمی دن منانے کا مقصد اور اس کی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی۔مقررین نے کہا کہ عالمی سطح پر ثابت ہوچکا ہے کہ مادری زبان میں تعلیم سے آراستہ سماج میں ترقی جستجو اور تحقیق کی شرح زیادہ ہے۔مادری زبان میں تعلیم خود قوموں کی قومی زبان کے ترقی وترویج اور اشاعت کا باعث بنتا ہے۔مادری زبان سے کسی بھی تہذیب پر تحقیق کو آسان بنا لیتی ہے۔جو ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقل ہوتا ہے۔اور اپنے تہذیبی ،ثقافتی اور سماجی اقدار کا ضامن ہوتا ہے۔

مقررین نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے دور حکومت میں مادری زبانوں میں تعلیم کو لازمی قرار دیا۔اور نصاب میں کام بھی شروع ہوا۔جس میں بیشتر حصے میں کامیابی حاصل ہوئی۔لیکن نیشنل پارٹی کے بعد اس پر کام روک دیا گیا۔موجود ایکٹ و قانون پر عمل کی ضرورت ہے۔مقررین نے کہا کہ اہل علم ادب قلم اور اہل شعور کو مادری زبانوں میں لکھنے اور پڑھنے کے رحجانات کو بڑھانا ہے۔تاکہ زبان کی ترقی و ترویج ممکن ہو۔